Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کے وفد کی پاکستان آمد، عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات کا باقاعدہ آغاز

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان سٹینڈ بائے ارینجممٹ معاہدے کے تحت آخری جائزہ پر مذاکرات آج سے اسلام آباد میں ہو رہے ہیں۔
عالمی مالیاتی ادارے کا وفد رات گئے پاکستان پہنچا تھا۔ 
پاکستان کی وزارت خزانہ کے مطابق سٹینڈبائی ارینجمنٹ کے تحت مذاکرات آج سے شروع ہوں گے جو 18 مارچ تک جاری رہیں گے۔ آخری اقتصادی جائزے کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر کر رہے ہیں جو پاکستان کے وزارت خزانہ، سٹیٹ بنک اور دیگر متعلقہ حکام سے مذاکرات کریں گے۔ 

آئی ایم ایف وفد اور وزارت خزانہ کی معاشی ٹیم کے درمیان تعارفی ملاقات

اقتصادی جائزہ مذاکرات کے لیے پاکستان آنے والے آئی ایم ایف وفد کی وزارت خزانہ کی معاشی ٹیم کے ساتھ تعارفی ملاقات ہو گئی ہے۔ ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سمیت معاشی ٹیم میں شامل حکام موجود تھے۔ 
وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی وزیر خزانہ، گورنر سٹیٹ بینک اور وزر توانائی کی الگ الگ ملاقاتیں شیڈول ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف مشن کو حکومتی ترجیحات سے آگاہ کریں گے ۔
وزیر توانائی بھی آئی ایم ایف مشن کو اہداف پر عملدرآمد سے آگاہ کریں گے۔ گورنر سٹیٹ بینک آئی ایم ایف مشن کو آئی ایم ایف اہداف پر عملدرآمد سے آگاہ کریں گے۔
وزارت خزانہ حکام کا بتانا ہے کہ دوسرے اقتصادی جائزہ کے تحت پاکستان آئی ایم ایف کے تمام اہداف پر عملدرآمد کر چکا ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام اہداف پر عملدرآمد کی رپورٹ آئی ایم ایف مشن کو فراہم کریں گے۔

پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائے ارینجممٹ معاہدہ

پاکستان کو اپنی مالی ضرویات پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی اداروں کی مدد درکار ہوتی ہے اور ان اداروں میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف کا نام ہمیشہ سر فہرست ہے۔
پاکستان کا عالمی مالیاتی ادارے کے جون 2023 میں سٹینڈ بائی ارینجممٹ معاہدہ طے پایا تھا جس کی مدت 12 اپریل 2024 یعنی اگلے مہینے ختم ہو رہی ہے۔
اس معاہدے کے تحت پاکستان کو مجموعی طور پر 9 ماہ کے عرصہ میں 3 ارب ڈالر کی اقساط ملنا تھیں۔ 3 ارب ڈالر کے پروگرام میں سے پاکستان کو ابھی آخری 1.1 ارب ڈالر کی قسط ملنا باقی ہے۔

آئی ایم ایف وفد کی وزیر خزانہ، گورنر سٹیٹ بینک اور وزر توانائی کی الگ الگ ملاقاتیں شیڈول ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی

آئی ایم ایف سے مذاکرات حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں: وزیر خزانہ 

نومنتخب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رمدے آئی ایم ایف پروگرام کے اپنی ترجیحات میں شامل ہونے کا بیان دے چکے ہیں۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں اُن کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کی تکمیل اور آئندہ پروگرام بھی پاکستان کے لیے نہایت اہم ہیں جس کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے جائیں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے موجودہ مالی سال 2024-25 بھی کھٹن ہو گا، لیکن ملک کو اس مشکل سے باہر نکالنے کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اپنا مکمل فوکس پاکستان کی معاشی حالت کو بہتر کرنے پر لگاؤں گا۔ اب باتوں اور دعوؤں سے زیادہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

شیئر: