کینیڈا کی فضائی کمپنی ایئر کینیڈا کا عملہ سنیچر کو ہڑتال پر چلا گیا ہے اور ایئرلائن کا کہنا ہے کہ کام بند ہونے سے سروس بند ہو جائے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز جو ایئر کینیڈا کے 10 ہزار عملے کی نمائندگی کرتی ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ ’اب ہر سرکاری طور پر ہڑتال پر ہیں۔‘
مزید پڑھیں
ایئر کینیڈا کے فلائٹ اٹینڈنٹ کی ہڑتال سے پہلے ہی ایئرلائن نے سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی تھیں جس سے ایک لاکھ سے زیادہ مسافر متاثر ہوئے۔
کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز نے بدھ کو 72 گھنٹے کی ہڑتال کا نوٹس دیا تھا جس کے بعد وہ آج صبح مقامی وقت کے مطابق 12 بج کر 1 منٹ پر ہڑتال کرنے کی قانونی پوزیشن میں تھی۔
عوامی نشریاتی ادارے سی بی سی نے رپورٹ کیا ہے کہ اگر آخری لمحات میں کوئی معاہدہ نہیں ہوتا تو لیبر ایکشن صبح 1:00 بجے کے قریب شروع ہو سکتا ہے۔
ایئر کینیڈا جو روزانہ تقریباً 130,000 مسافروں کی نقل و حمل کرتا ہے، نے کہا تھا کہ وہ ممکنہ ہڑتال سے پہلے اپنے آپریشنز کو بتدریج بند کر دے گا۔
ایئر لائن نے بتایا کہ جمعے کی رات آٹھ بجے تک اس نے 623 پروازیں منسوخ کیں جس سے ایک لاکھ سے زیادہ مسافر متاثر ہوئے۔
تنظیم کے ملازمین تنخواہوں میں اضافہ ، بہتر پنشن اور مراعات اور عملے کے آرام پر مذاکرات کر رہے تھے جو بے نتیجہ رہے، یونین کے 99.7 فیصد ملازمین ہڑتال کے حق میں تھے۔

رافیل گومز، جو یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے صنعتی تعلقات کے مرکز کے سربراہ ہیں، نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’فضا میں گزارے گئے وقت کی بنیاد پر فلائٹ اٹینڈنٹ کو معاوضہ دینا دنیا بھر میں عام رواج ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایک عام مسافر سوچ سکتا ہے کہ میں طیارے میں سوار ہونے کا انتظار کر رہا ہوں اور وہاں ایک فلائٹ اٹینڈنٹ میری مدد کر رہا ہے لیکن انہیں تکنیکی طور پر اس کام کے لیے ادائیگی نہیں کی جا رہی ہے۔‘
ائیر کینیڈا نے جمعرات کو تقازہ ترین پیشکش کی تھی کہ شرائط کے تحت، ایک سینیئر فلائٹ اٹینڈنٹ 2027 تک کینیڈین 87 ہزار ڈالرز تک اوسطاً کمائے گا۔
یونین نے ایئر کینیڈا کی پیشکش کو ’کم افراط زر (اور) مارکیٹ ویلیو سے نیچے‘ قرار دیا تھا۔
یونین نے آزاد ثالثی کے ذریعے بقایا مسائل کو حل کرنے کی وفاقی حکومت اور ایئر کینیڈا کی درخواستوں کو بھی مسترد کر دیا ہے۔