Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرم میں داخلے پر پابندی نہیں، پاکبان

مسجد الحرام آمد پر کسی سے شہریت نہیں پوچھی جاتی،قطری شہریوں کو حرم مکی میں داخل ہونے سے روکنے کی افواہوں کی حقیقت جاننے کیلئے اردونیوزسروے
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) پاکستان سے آنے والے معتمرین و زائرین کا کہنا ہے کہ حرمین شریفین میں کسی بھی مسلمان کو داخل ہونے سے نہیں روکا جاتا ۔ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں کہ حرمین میں قطرسے تعلق رکھنے والے افراد کو داخل ہونے نہیں دیا جارہا ۔ اردونیوز نے افواہ جس میں کہا گیاتھا کہ حرمین میں قطری زائرین کو داخل ہونے نہیں دیا جارہا کے حوالے سے سروے کیا تاکہ اس بارے میں پاکستانی زائرین سے معلومات حاصل کی جاسکیں ۔ زائرین کا کہنا تھا کہ حرمین شریفین میں ایسی کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی ۔ ان افواہوں میں کہیں کوئی صداقت نہیں ۔حقیقت میں یہ ممکن بھی نہیں ہو سکتا کیونکہ حرم شریف میں آنے والے کی شہریت کبھی پوچھی نہیں جاتی اور نہ ہی ایسا ممکن ہو سکتا ہے ۔ پاکستان سے آنے والے معتمر احمد بشیر کا کہنا ہے کہ وہ ایک ہفتے سے یہاں مقیم ہے ۔ حرمین میں جو سکون ہے اس کا کوئی ثانی نہیں ۔ بیت اللہ میں ہر کوئی برابر ہے کسی کو کسی پر فوقیت نہیں ۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے جمعہ خان کا کہنا تھا کہ اس کی برسوں سے آرزو تھی کہ وہ عمرہ ادا کرے ۔ زندگی میں پہلی بار سرزمین حرمین آیا یہاں آکر جوکچھ دیکھا وہ ان سب سے زیادہ تھا جو سن رکھا تھا ۔ حرمین میں کسی کے ساتھ تفریق نہیں برتی جاتی ہر ایک کے ساتھ مساوی معاملات رکھے جاتے ہیں ۔یہ بات قطی طور پر غلط ہے کہ یہاں بعض شہریت کے حامل افراد کے ساتھ غلط رویہ رکھا جارہا ہے ۔ خان کا کہنا تھا کہ حرمین میں اس قدر رش ہوتا ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں ہو سکتا کہ دروازوں پرڈیوٹی دینے والے چوکیدار لوگوں کی شہریت معلوم کرتے رہیں ۔ یہ کس طرح ممکن ہو سکتا ہے کہ اس قدر رش میں قطر سے تعلق رکھنے والوں کو روکا جائے۔ افوہیں پھیلانے والو ں کو کم از کم ایسی باتیں نہیں کرنا چاہئیں۔ مدینہ منورہ میں برسوں سے مقیم افضل ذیشان نے اردو نیوز کوبتایا کہ مسجد نبوی میں کسی قسم کی انفرادیت پر عمل نہیں کیا جاتا ۔ شہریت کے حوالے سے معاملات کا یہاں تصور نہیں ہے ۔ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں آنے والے زائرین میں سے قطری لوگوں کو روکا جارہا ہے ۔ افواہیں پھیلانے والے اس قسم کی باتوں سے گریز کریں۔ حرمین شریفین کے تقدس کا تقاضہ ہے کہ ان مقامات مقدسہ کے تقدس کا تو خیال رکھیں ۔ مدینہ منورہ سے ہی رضوان اکبر خان اور جہانگیر مغل کا کہنا تھا کہ وہ تقریباروزانہ حرم شریف میں روزہ افطار کرتے ہیں یہاں افطاری میں جو ماحول ہوتا ہے اس کی مثال دنیا کے کسی خطے میں نہیں ملتی ۔ مسجد نبوی الشریف میں افطاری کے لمحات ایسے ہوتے ہیں کہ انسان خود کو فراموش کردیتا ۔ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں کہ حرمین میں قطری باشندوں کو روکا جارہا ہے ۔ میڈیا کو چاہئے کہ وہ تفرقہ پھیلانے والی افواہوں سے گریز کرے اور غلط باتوں کو پھیلایا نہ جائے۔

شیئر: