Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں غزہ کی صورتحال پر عرب وزرائے خارجہ کا مشاورتی اجلاس

فلسطینی عوام کو جبری بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کیا جائے گا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں عرب وزرائے خارجہ کی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ غزہ پٹی میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مشاورتی کمیٹی کا اجلاس وزارت خارجہ ریاض کے ہیڈ کوارٹرمیں ہوا۔
اردن کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ڈاکٹر ایمن الصفادی، مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری، فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سیکریٹری اور شہری امور کے وزیر حسین الشیخ، امارات کے ڈاکٹر انور محمد قرقاش اور قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفی نے شرکت کی۔
اجلاس میں شریک وزرا نے غزہ پٹی میں فوری و مکمل جنگ بندی اور انسانی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے امدادی اشیا کی محفوظ منتقلی پر زوردیتے ہوئے آزاد فلسطینی ریاست کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کی تمام کوششوں کی بھرپورحمایت کا اظہار کیا۔
وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس بات پر بھی زوردیا گیا کہ چار جون 1967 کے مطابق سرحدوں کو بحال کرتے ہوئے بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنایا جائے۔
شرکا نے عالمی قراردادوں کے مطابق اس بات پر زور دیا کہ غزہ پٹی مقبوضہ فلسطینی ریاست کا حصہ ہے۔ فلسطینی عوام کو وہاں سے جبری بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کیا جائے گا۔
عرب وزراتی اجلاس میں مغربی کنارے اور بیت المقدس کے مقبوضہ علاقوں میں غیرقانونی اسرائیلی اقدامات کو جاری رکھنے سے خبردار کیا جو دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف فوجی کارروائیوں اور مسلمانوں و عیسائیوں کی عبادت گاہوں کا محاصرہ کرنے اور ان کی عبادت میں رکاوٹ ڈالنے کی بھی مذمت کی گئی۔

شیئر: