Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر نے بارکلیز بینک کو مشکل میں ڈالدیا

لندن..... انسداد بدعنوانی ادارے کی جانب سے بارکلیز بینک کے سابق سربراہ اور متعدد عہدیداروں پر قطر قرضے کے سلسلے میں بدعنوانی اور جعلسازی کے الزامات کے بعد بینک کے حصص کے نرخ گرگئے۔برطانوی ادارہ انسداد جرائم بدعنوانی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے بارکلیز بینک اور 4عہدیداروں پر غیر قانونی مالی مدد کے حصول اور جعلسازی کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔ اسکا تعلق جون اور اکتوبر 2008ءکے دوران قطر سے عطیات جمع کرنے سے ہے۔ادارے نے اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ بارکلیز بینک کے سابق ایگزیکٹیو چیئرمین جان وارلی ان ملزمان میں شامل ہیں جن پر 5سالہ تحقیقات کے بعد مقدمہ چلایا جائیگا۔ الزامات کا تعلق اس بات سے ہے کہ بارکلیز بینک کی پونجی میں قطر ہولڈنگ اور چیلنجر یونیورسل کے ساتھ ساز باز کرکے سرمایہ بڑھایا گیا تھا۔ 3ملزمان میں سے ایک بینکنگ انویسٹمنٹ کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر روجر جنکنز انویسٹمنٹ ادارے کے سابق ایگزیکٹیو چیئرمین تھامس کیلاریس اور یورپی مالیاتی اداروں کے گروپ کے سابق چیئرمین رچرڈ بوتھ ہیں۔ تینوں پر 3جولائی کو لندن کی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہوگی۔ بارکلیز بینک نے ا پنے پہلے ردعمل میں کہا کہ وہ منظر عام پر آنے والی تبدیلیوں پر اپنے موقف پر غوروخوض کررہا ہے۔ 5سالہ تحقیقات کے دائرے میں 322ارب پونڈ کا معاملہ آیا ہے۔ بینک نے یہ رقم قطر انویسٹمنٹ کو مشاورتی خدمات کے عوض حاصل کی تھیں۔لندن اسٹاک ایکسچینج سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ادارہ انسداد بدعنوانی کی جانب سے الزامات کے اعلان کے نتیجے میں بارکلیز بینک کے حصص کے نرخ گر گئے۔ برطانیہ میں کسی مالیاتی ادارے پر تاریخ میں پہلی بار فرد جرم عائد کی جارہی ہے۔

شیئر: