ریڈ کراس کا بین الاقوامی قانونِ انسانیت کی پاسداری پر زور
ریڈ کراس کا بین الاقوامی قانونِ انسانیت کی پاسداری پر زور
پیر 30 ستمبر 2024 10:08
آئی سی آر سی ایک بڑے اور اعلیٰ سطح کے اجلاس کی تیاری بھی کر رہی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس(آئی سی آر سی) نے دنیا بھر میں جاری تنازعات کے دوران جنیوا کنونشنز کی کھلی خلاف ورزیوں سے متعلق خبردار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آئی سی آر سی کی سربراہ مرجانہ سپولجیرک نے سوئس اخبار ڈیلی لے ٹیمس کو انٹرویو میں کہا ہے کہ تمام ممالک کو فوری طور پر دوبارہ سے بین الاقوامی قانون انسانیت کی پاسداری شروع کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’عسکری آپریشنز کی قیادت کرنے والے (ممالک) بین الاقوامی قانون انسانیت کو باقاعدہ طور پر پاؤں تلے روند رہے ہیں۔
’غزہ، سوڈان اور یوکرین میں زخمیوں اور مرنے والوں کی تعداد تصور سے زیادہ ہے۔‘
آئی سی آر سی جنیوا معاہدوں پر عمل درآمد پر نگاہ رکھنے والی کمیٹی ہے جو تنازعات کے دوران ایک غیرجانبدارانہ ثالث کا کردار ادا کرتی ہے۔
آئی سی آر سی کی سربراہ نے مزید کہا کہ ’ریڈ کراس کی ان آبادیوں تک رسائی میں بڑے پیمانے پر رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، جنہیں اس وقت مدد کی شدید ضرورت ہے۔‘
آئی سی آر سے نے جمعے کو چھ ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی قانون انسانیت کی پاسداری کے لیے سیاسی تعاون کے حصول کی مہم کا آغاز بھی کیا ہے۔
اس مہم میں آئی سی آر سی کے ساتھ برازیل، چین، فرانس، اردن، قازقستان اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سنہ 1949 میں جنیوا کنونشنز پر اتفاق کیا گیا تھا۔
آئی سی آر سی کے اس انیشییٹو کے سلسلے میں جاری کردہ مشترکہ بیان میں انسانوں کے اجتماعی ضمیر اور اقدار کی آواز کو بلاتفریق جغرافیہ و نسل اہمیت دینے پر زور دیا گیا تھا۔
آئی سی آر سی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’وہ ایک بڑے اور اعلیٰ سطح کے اجلاس کی تیاری بھی کر رہے ہیں جو ممکنہ طور پر سنہ 2026 میں ہو گا۔ اس اجلاس میں ’جنگ کے دوران انسانیت کا خیال رکھنے‘ سے متعلق موضوع پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
آئی سی آر سی کی سربراہ مرجانہ سپولجیرک نے کہا کہ ’موجودہ حالات بہت خطرناک ہیں، حالیہ تنازعات سے جنم لینے والے صدمات کے اثرات دیر تک محسوس کیے جاتے رہیں گے۔‘
’(تمام) ممالک کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون انسانیت پر عمل درآمد کو اپنی سیاسی ترجیحات میں لازمی طور پر شامل کریں۔‘