Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل کے ماسوا ذرائع آمدنی میں 154 فیصد اضافہ ہوا: سعودی وزیر خزانہ

سعودی وزیر خزانہ کے مطابق تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ معیشت پر اثرانداز نہیں ہوگا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مملکت کی معیشت ایسے مرحلے میں پہنچ گئی ہے جہاں عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں ہونے والا اتار چڑھاؤ اس پر اثرانداز نہیں ہو گا۔ تیل کے ماسوائے ذرائع آمدنی میں نمایاں اضافہ اس کی بنیادی وجہ ہے۔
الاخباریہ کے مطابق وزیر خزانہ الجدعان نے نئے بجٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’سال 2016 سے اب تک تیل کے ماسوا ذرائع آمدنی میں 154 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو ملکی معیشت کے لیے بہتر اشاریہ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’تیل کی مقامی پیداوار میں نمایاں کمی کے باوجود جی ڈی پی میں 64 فیصد اضافہ اس بات کی دلیل ہے کہ تیل کے ماسوا ذرائع آمدنی میں غیرمعمولی حد تک اضافہ ہوا ہے۔‘
بجٹ میں آمدنی و اخراجات کے حوالے سے وزیر خزانہ کا کہنا تھا ’سال 2026 کے دوران متوقع آمدنی 1198 ارب جبکہ سال 2027 میں 1289 ارب ریال تک پہنچ جائے گی۔‘
’درمیانی مدت میں اخراجات میں اضافہ متوقع ہے جو سال 2027 میں 1.4 ٹریلین ریال تک پہنچ سکتے ہیں جبکہ اسی برس خسارہ 140 ارب تک ہونے کا امکان ہے۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا ’سال 2025 کے بجٹ میں صحت، تعلیم ، بلدیات اور سماجی ترقی کے لیے 526 ارب ریال مختص کیے گئے ہیں۔‘
محمد الجدعان نے کہا کہ ’عالمی سطح پر افراط زر میں ہونے والے اضافے کے باوجود مملکت نے اسے کامیابی سے کنٹرول کیا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’جی 20 ممالک میں سعودی عرب دوسرا ملک ہے جو کم قرض لینے والوں میں شامل ہے۔‘
عمارتوں اور جائیدادوں کے ازالے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ’قانون اور مفاد عامہ کے منصوبوں کے تحت جو تبدیلیاں کی گئی ان کا جائزہ و تخمینہ  لینے کے لیے پروفیشنل افراد کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو جائیداد کی مالیت کا تعین کرنے کے بعد رپورٹ پیش کرتے ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ اب تک 55 ارب کے معاوضے دیے جا چکے ہیں۔

شیئر: