Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے مرکزی ایئرپورٹ پر یمن سے میزائل حملہ، پروازیں معطل

یمن سے فائر کیا گیا ایک میزائل اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے کے احاطے میں آ گرا، جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوئے، پروازیں معطل ہو گئیں، اور زمین پر ایک بڑا گڑھا بن گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حملے کی ذمہ داری حوثیوں نے قبول کی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یمن سے داغے گئے میزائل کو روکنے کی ’کئی کوششیں کی گئیں۔‘
یہ ایک غیر معمولی حملہ تھا جو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام سے ہوکر ایئرپورٹ کو ہٹ کیا۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں افسران کو ایک گہرے گڑھے کے کنارے کھڑے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ پس منظر میں کنٹرول ٹاور بھی نظر آ رہا ہے۔ ہوائی اڈے کی عمارتوں یا رن وے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
پولیس نے بین گوریان ایئرپورٹ، جو کہ اسرائیل کا مرکزی بین الاقوامی گیٹ وے ہے، پر ’میزائل گرنے‘ کی تصدیق کی۔
اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر کے مطابق میزائل ٹرمینل 3 کے پارکنگ لاٹس کے قریب گرا، جو کہ ہوائی اڈے کا سب سے بڑا ٹرمینل ہے، اور گڑھا قریبی ٹارمک سے ایک کلومیٹر (0.6 میل) سے بھی کم فاصلے پر تھا۔
وسطی اسرائیل کے پولیس چیف، یائر حضرونی نے ویڈیو میں کہا: ’آپ ہمارے پیچھے کا علاقہ دیکھ سکتے ہیں: یہاں ایک گڑھا بنا ہے، جو کئی درجن میٹر چوڑا اور گہرا ہے۔‘
فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ گڑھا یمنی میزائل سے بنا یا کسی انٹرسیپٹر کے ٹکرانے سے۔
حوثیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
حوثیوں کے بیان کے مطابق ’یمنی مسلح افواج کی میزائل فورس نے ایک فوجی کارروائی کرتے ہوئے بین گوریان ایئرپورٹ کو ہائپرسونک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا۔‘
اسرائیلی ہنگامی سروس  نے بتایا کہ کم از کم چھ افراد کو معمولی سے درمیانے درجے کی چوٹیں آئیں۔
اے ایف پی کے ایک صحافی، جو حملے کے وقت ہوائی اڈے کے اندر موجود تھے، نے بتایا کہ صبح 9:35 بجے کے قریب ایک زور دار دھماکہ سنا، جس کی گونج بہت شدید تھی۔
صحافی کے مطابق: "سیکیورٹی اہلکاروں نے فوراً سینکڑوں مسافروں کو پناہ لینے کو کہا، کچھ کو بنکرز میں لے جایا گیا۔"
’اب بہت سے مسافر اپنی پروازوں کے روانہ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، اور دیگر متبادل پروازیں تلاش کر رہے ہیں۔‘
ایک ہوائی اڈے کے اہلکار کے مطابق ایئر انڈیا کی آنے والی پرواز کو ابوظہبی کی طرف موڑ دیا گیا۔
ایک مسافر نے بتایا کہ یہ حملہ، جو ملک کے مختلف حصوں میں فضائی حملے کے سائرن کے فوراً بعد ہوا، خوف و ہراس کا باعث بنا۔

تل ابیب کے لیے پروازیں معطل

دوسری جانب کئی ایئرلائنز نے ایئرپورٹ پر راکٹ حملے کے بعد تل ابیب کے لیے اپنی پروزیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برٹش ایئرویز نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ وہ تل ابیب کے لیے آنے اور جانے والی تمام پروازیں 7 مئی تک معطل کر رہی ہے۔
ایئرلائن نے اے ایف پی کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا: ’ہم مسلسل آپریٹنگ حالات کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تل ابیب کے لیے اور وہاں سے تمام پروازیں، بشمول بدھ، 7 مئی کو بی اے 405، معطل کر دی جائیں گی۔‘
ایئر انڈیا نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر میزائل حملے کے بعد تل ابیب کے لیے پروازیں 6 مئی تک معطل کر دی ہیں۔
جرمنی کی لفتھانزا ایئرلائن گروپ نے بھی اعلان کیا کہ اسرائیل کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر میزائل حملے کے بعد اس نے تل ابیب کے لیے آنے اور جانے والی پروازیں 6 مئی تک معطل کر دی ہیں۔
گروپ — جس میں یورو وِنگز، سوئس، آسٹریئن اور برسلز ایئرلائنز شامل ہیں — نے کہا کہ وہ موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر اپنی پروازیں روک رہا ہے۔

 

شیئر: