Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار 19 مئی سے چین کا دورہ کریں گے

پاکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار 19 مئی سے چین کا دورہ کریں  گے
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کی دعوت پر محمد اسحاق ڈار 19 سے 21 مئی 2025 تک بیجنگ کا سرکاری دورہ کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دورے کے دوران اسحاق ڈار چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ جنوبی ایشیا میں بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال اور اس کے امن و استحکام پر اثرات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کریں گے۔ ’دونوں وزرائے خارجہ پاکستان اور چین کے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔‘
دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان جاری اعلیٰ سطح کے روابط کا حصہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان  سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
ڈار کا بیجنگ کا دورہ گذشہ دو ہفتوں کے ہنگامہ خیز واقعات کے بعد ہو رہا ہے جنہوں نے پاکستان اور انڈیا کے ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔
7 مئی کو انڈیا نے پاکستان میں مبینہ ’دہشت گرد کیمپوں‘ پر حملے شروع کیے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چار روز تک ڈرون، میزائل اور توپ خانے کے ذریعے شدید جوابی کارروائیاں جاری رہیں۔
اس کشیدگی میں دونوں طرف 70 سے زائد افراد، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی تھی، جان سے گئے۔
7 مئی کو، دونوں ملکوں کے درمیان فضائی جھڑپوں کے چند گھنٹوں بعد، اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ اسلام آباد نے انڈیا کے خلاف چینی جنگی طیارے استعمال کیے، اور اس سلسلے میں بیجنگ کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔
ڈار نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ’صبح 4 بجے، پورا چینی وفد، ان کے سفیر کی قیادت میں، دفتر خارجہ میں موجود تھا۔ ہم نے انہیں اُس وقت تک کی تمام پیش رفت سے آگاہ کیا، اور وہ بہت خوش تھے۔‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی کو ایک غیر متوقع جنگ بندی کا اعلان کیا، جو ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی قائم ہے۔

شیئر: