Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں شہد کی مکھیوں کی افزائش کے مزید مراِکز قائم کیے جائیں گے

اس کا مقصد شہد کی مکھیوں کی مقامی قِسم کو تحفظ فراہم کرنا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ شہد کی ملکہ مکھی کی نسل میں اضافے کے لیے سات نئے مراکز بنائے جائیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق ان سات مراکز میں شہد کی مکھیوں کی کالونیاں ہوں گی۔ اس کے لیے ایسے علاقے منتخب کیے جائیں گے جہاں شہد کی مکھیوں کی نسل بڑھنے میں آسانی ہو۔
ان علاقوں میں میں جازان، عسیر، مدینہ، مکہ، حائل، تبوک اور نجران شامل ہیں۔
شہد کی ملکہ مکھیوں کی ان کالونیوں کی تعمیر کی تکمیل اسی سال کے آخر تک متوقع ہے جبکہ شہد کی مکھیوں کو یہاں اگلے برس سے بسایا جائے گا۔
مملکت میں شہد کی ملکہ مکھیوں کی افزائش کے لیے پہلے ہی چار مرکز موجود ہیں جو ابہا، باحہ، قصیم اور ریاض میں واقع ہیں۔
وزارت کے اعلان کے مطابق ان منصوبوں کا مقصد شہد کی مکھیوں کی مقامی قِسم کو مضبوط کرنا اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔
اس کے علاوہ بیرون ملک سے شہد کی ملکہ مکھیوں کی کالونیوں کی برآمد پر انحصار کم کرنا ہے۔ ہر سال مملکت میں شہد کی مکھیوں کی ایک اعشاریہ تین ملین نیوکلیئس کالونیاں برآمد کی جاتی ہیں۔

 شہد کی مکھیوں کو ان مراکز میں اگلے برس سے بسایا جائے گا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

جن مراکز کے قیام کا منصوبہ ہے وہاں کے پروگراموں پرعمل درآمد میں مکھیوں کی افزائش کی تربیت، انھیں مصنوعی طور پر حاملہ کرنا اور مکھیوں کی نسل بڑھانے کے دیگر طریقے شامل ہیں۔
اس انیشی ایٹیو میں مکھیوں کی افزائش نسل کے لیے جدید انداز سے رہنمائی اور بیماریوں کو محدود کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔ مکھیوں کی مقامی اقسام کو برقرار رکھنے اور ان میں اضافے کے طور طریقوں میں تعاون کے لیے ریسرچ بھی کی جائے گی۔
وزارت کے مطابق ریسرچ کی بنیاد پر شہد کی مکھیوں کی افزائشِ نسل کے مخصوص منصوبوں کے لیے شہد کی مکھیاں پالنے والوں یا پرائیویٹ سیکٹر کو سرمایہ کاری کی پیشکش بھی کی جا سکتی ہے۔ شہد کی مکھیوں کے سٹیشنوں کی پیدوار کو مارکیٹ کرنے کے لیے بھی کوششیں کی جائیں گی۔

 ایک ملین چھتّوں سے پانچ ہزار 832 ٹن شہد پیدا ہوتا ہے (فوٹو: عرب نیوز)

20 مئی کو شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کے حوالے سے وزارت کا کہنا ہے اس سلسلے میں مکھیوں کی افزائش کرنے کے اطوار اور متعلقہ علم کو بہتر بنایا جائے تاکہ شہد کی مکھیوں کو بیماریوں، وباؤں اور ماحولیاتی مسائل سے بچایا جا سکے۔
وزارت نے ان اقدامات کا بھی ذکر کیا جن کے تحت دورِ جدید میں شہد کی مکھیوں کی افزائش کی جاتی ہے، ان کی تعداد کو بڑھایا جاتا ہے اور ان شعبوں کو معاونت مہیا کی جاتی ہے جو یہاں کام کر رہے ہیں۔
سعودی عرب میں 25 ہزار644 افراد کو شہد کی مکھیوں کی افزائش کے لیے لائسنس جاری کیے گئے ہیں جو شہد کے ایک ملین چھتّوں سے پانچ ہزار 832 ٹن شہد پیدا کرتے ہیں۔ مملکت میں طرح طرح کا سبزہ،  شہد کی 20  اقسام کی پیداور کے لیے موزوں ہے۔

 

شیئر: