Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہد کی مکھیاں پالنے کا شوق کب ذریعہ معاش بن گیا پتہ نہیں چلا: سعودی خاتون

شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو تربیتی کورس کرائے جاتے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب  کے علاقے محایل عسیر میں سعودی خاتون زھرا زید الوزیر نے چھ سال قبل شوقیہ طور پر شہد کی مکھیاں پالنا شروع کیں تو اس وقت انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا یہ شوق مستقبل میں روزگار کا ذریعہ بن جائے گا۔
 خبررساں ادارے ایس پی اے سے گفتگو میں زھرا زید الوزیر نے شہد کی مکھیوں کی پرورش، شہد کی پیداوار اور مارکیٹنگ کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کیے۔
انہوں نے کہا کہ 6 سال قبل شہد کی مکھیوں کے حوالے سے معلومات حاصل کیں اور اس کام میں مہارت حاصل کی جس کے بعد ایک چھتہ خریدا اور شوقیہ طور پر اس کام سے جڑ گئی۔
مختلف شہد اور سیاحتی فیسٹول میں شرکت کرکے تجربہ حاصل کیا۔ اس طرح اس کام کے حوالے سے مجھے بڑے خریدار ملتے گئے۔

مختلف سیاحتی اور شہد فیٹسول میں شرکت سے تجربہ ملا۔ (فوٹو ایس پی اے)

سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ کچھ ہی عرصے میں انہوں نے علاقے میں شہد اور اس سے تیار کردہ مصنوعات فروخت کرنے والوں میں نام بنالیا۔
شہد کی مکھیوں کا کام شوقیہ شروع کیا تھا مگر آج یہ میرا ذریعہ معاش بن چکا ہے اور میں اپنے کام سے مطمئن ہوں کیونکہ یہ مجھے پسند تھا۔

مارکیٹنگ کا کام بھی سیکھا جو آج کام آرہا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

ان کا کہنا تھا کہ عسیر میں شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو مختلف مہارت سکھانے والی انجمنیں ہیں جنہیں حکومتی تعاون حاصل ہے۔
زھراء زید الوزیر نے بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے مارکیٹنگ اور دیگر تمام کام سیکھے ہیں جو آج بہت کام آرہے ہیں۔
شہد جمع کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رجال المع میں شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو ایسوسی ایشن کی جانب سے تربیتی کورس کرائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا بھر میں شہد کی تیاری کے حوالے سے بھی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔

آرامکو کے تعاون سے 70 سے زیادہ مرد و خواتین کو تربیت دی گئی, (فوٹو ایس پی اے)

رجال المع میں شہد کی مکھیاں پالنے والوں کی ایسوسی ایشن کے نائب صدر مفرح احمد الشدیدی نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے آرامکو کے تعاون سے شہد کی مکھیوں کے کام کے حوالے سے دلچسپی رکھنے والے 70 سے زیادہ  افراد کو تربیت دی جن میں نوجوان مرد و خواتین شامل ہیں۔
مفرح الشدیدی نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے کام کے لیے وزارت ماحولیات و پانی و زراعت کی جانب سے تعاون دیا جارہا ہے اور آنے والے دنوں میں مزید کورسز کا اہتمام کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ گورنر عسیر شہزادہ ترکی بن طلال بھی ہماری ایسوسی ایشن کی مستقل رہنمائی کررہے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: