سعودی عرب میں پائیدار زرعی دیہی ترقی کے پروگرام نے جسے ’ریف السعودیہ‘ بھی کہا جاتا ہے، دیہی علاقوں میں خواتین کےلیے چمڑے کی صنعت میں پہلے ووکیشنل امپاورمنٹ ٹریننگ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس پروگرام کا مقصد وژن 2030 کے اہداف کے تحت کاروبار کو فروغ دینا اور ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں معاونت کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی فیشن میں قدیم روایتی ہنر اور جدید تخلیق ایک ساتھNode ID: 886099
-
ثقافتی ورثہ، جازان میں روایتی ہنر جسے دوبارہ زندہ کیا جا رہا ہےNode ID: 889956
اس پروگرام میں دیہات میں رہنے والی خواتین کو چمڑے کی صعنت یا چمڑے کی مصنوعات کی تیاری کے لیے ہنر سکھانا، چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کرنے میں مدد دینا اور ان کی تیار کردہ مصنوعات کی مارکیٹنگ کو بہت بنانا شامل ہے۔
’ریف السعودیہ‘ میں میڈیا اورکمیونیکیشن کے لیے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل ماجد البریکان نے بتایا کہ اس تربیتی پروگرام میں 15 دیہی خواتین حصہ لے رہی ہیں۔ تربیتی سیشن میں ویلیو ایڈڈ چمڑے کی پیدوار، ڈیزائن، مصنوعات کے تنوع، کوالٹی کنٹرول، اور بزنس مینجمنٹ شامل ہیں۔
پروگرام کے تحت دیہی خواتین کو کاروباری منصوبہ بندی، لاگت کم کرنے کے طریقوں، مصنوعات کو مارکیٹ اور برانڈنگ کرنے کی تربیت دی جائے گی تاکہ وہ معاشی لحاظ سے قابلِ عمل کاروبار شروع کر سکیں۔

حال ہی میں اقوامِ متحدہ کی سیاحت کی عالمی تنظیم نے دیہی سیاحت کے حوالے سے پائیدار ترقی میں مدد فراہم کرنے پر’ریف السعودیہ‘ کے کردار کو تسلیم کیا ہے۔
مشرقِ وسطی کے لیے اقوامِ متحدہ کی ورلڈ ٹور آرگنائیزیشن کی ڈائریکٹر بسمہ المیمان نے ’ریف السعودیہ‘ کے سیکریٹری جنرل غسان بکری کو ایک خط لکھا ہے جس میں مملکت کے اندر دیہی سیاحت کے مختلف ایونسٹ منعقد کرنے پر پروگرام کی تعریف کی گئی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے نے ’ریف السعودیہ‘ کے ساتھ مل جل کر ایسے انیشی ایٹیوز پر کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جن کی توجہ کا مرکز دیہی سیاحت اور کمیونٹی کی پائیدار ترقی ہے۔