Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو تعینات ہونے والے بلال بن ثاقب کون ہیں؟

وفاقی حکومت نے کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے بلال بن ثاقب کو وزیرِ اعظم کا معاونِ خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پیر کے روز وزیراعظم آفس سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ بلال بن ثاقب کا عہدہ وزیرِ مملکت کے برابر ہوگا۔
بلال بن ثاقب اس سے قبل پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کے چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔
وفاقی حکومت کے مطابق ان کی تعیناتی پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو ادارہ جاتی بنیادوں پر مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام مارچ 2025 میں عمل میں آیا تھا۔ اس ادارے کا مقصد ملک میں بلاک چین ٹیکنالوجی، کرپٹو کرنسی، اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایک جامع قانونی و پالیسی فریم ورک تشکیل دینا ہے۔
بلال بن ثاقب نے بطور سربراہ کونسل متعدد بین الاقوامی اداروں سے شراکت داری کی، جن میں ڈی سینٹرلائزڈ فنانس پلیٹ فارم ورلڈ لبرٹی فنانشل بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے عالمی کرپٹو ایکسچینج بائنانس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ کو کونسل کا سٹریٹجک ایڈوائزر مقرر کیا ہے۔

بلال بن ثاقب کون ہیں؟

بلال بن ثاقب کا تعلق لاہور سے ہے اور وہ  ایک سماجی کارکن اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں۔
انہوں نے لندن اسکول آف اکنامکس سے سوشل انوویشن اور انٹرپرینیورشپ میں ماسٹرز کیا۔ وہ برطانیہ کی مختلف کمپنیوں میں بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بلال بن ثاقب کو برطانیہ کی نیشل ہیلتھ سروس کے لیے خدمات کے اعتراف میں سال 2023 میں ممبر آف دی برٹش ایمپائر سے نوازا گیا۔ وہ فوربس ایشیا کی ‘30 انڈر 30’ فہرست میں بھی شامل ہو چکے ہیں۔
یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ حکومت پاکستان نے حالیہ مہینوں میں 2,000 میگاواٹ اضافی بجلی کو بٹ کوائن مائننگ اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ڈیٹا سینٹرز کے لیے مختص کیا ہے۔
بلال بن ثاقب کے مطابق یہ اقدام ملک کی غیر استعمال شدہ توانائی کو ڈیجیٹل اثاثوں کی معیشت میں تبدیل کرنے کی ایک تاریخی کوشش ہے۔
بلال بن ثاقب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 1.5 سے 2 کروڑ کرپٹو صارفین موجود ہیں، اور پاکستان دنیا کے ان چند سرفہرست ممالک میں شامل ہو چکا ہے جہاں کرپٹو کرنسی کو تیزی سے اپنایا جا رہا ہے۔
ان کے مطابق نوجوان آبادی، ڈیجیٹل خواندگی، اور بڑھتی ہوئی فری لانسنگ انڈسٹری پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل معیشت میں نمایاں مقام دلا سکتی ہے۔
پاکستان کرپٹو کونسل کے مطابق بلال بن ثاقب کی قیادت میں حکومت اور نجی شعبے کے مابین موثر اشتراک سے نہ صرف کرپٹو اور بلاک چین ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا، بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

شیئر: