سعودی عرب میں حج ہیلتھ سسٹم کے ترجمان خالد آل طالع نے کہا ہے کہ ’ تمام عازمین کی عمومی صحت مستحکم اور اطمینان بخش ہے۔ صحت منصوبے کا میابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ وبائی مرض کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔‘
الاخباریہ کے مطابق حج انوائرمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مشترکہ میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا ’مملکت آنے سے پہلے جن صحت تقاضوں کو پورا کرنا ضروری ہے، ان میں گردن توڑ بخار اور انفلوئنز کی ویکسینیشن شامل ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
ماضی کی یادیں، جب سفر حج ٹرک یا بڑی گاڑی میں کیا جاتا تھاNode ID: 890521
انہوں نے بتایا ’حج سیزن کے دوران منی میں 200 بستروں ک گنجائش کے ایک نئے ایمرجنسی ہسپتال کا افتتاح کیا گیا ہے۔ نینشل گارڈ، وزارت دفاع اور داخلہ کی شراکت داری میں ایک ہزار200 بستروں کے تین فیلڈ ہسپتال میں کام کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا’ حج سیزن میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلیے 71 نئے ایمرجنسی پوائنٹس، 900 ایمبولینس اور گیارہ ایئرایمبولینس بھی تیارہیں۔‘
انہوں نے بتایا’ اب تک لو لگنے اور گرمی کی تھکن کے 62 کیسز کا موثر علاج کیا گیا ہے جبکہ 98 عازمین حج کو طبی خدمات فراہم کی گئی۔ ‘
یاد رہے کہ سعودی ہلال الاحمر کی جانب سے مشاعر مقدسہ جانے والے راستوں پر 150 ایمرجنسی فیلڈ یونٹس کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت میں بروقت موقع پر پہنچا جاسکے۔
ایمرجنسی یونٹس میں 300 افراد پر مشتمل اعلی تربیت یافتہ طبی عملہ موجود ہے جبکہ جدید ترین طبی آلات سے لیس 150 ایمبولینسز بھی مہیا کی گئی ہیں۔
سعودی ہلال الاحمر نے ضیوف الرحمان کی خدمت اور مدد کےلیے 550 رضاکاروں کی خدمات مہیا کی ہے۔