Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام قبول کرنے کے 20 سال بعد حج کا خواب پورا ہو گیا

یہ سفر سُکون اور روحانی تسکین کی تکمیل کا سفر ہے (فوٹو: ایس پی اے)
لوئس ابی رشید کی عمر 70 برس ہے اور ان کا تعلق یوراگوئے سے ہے۔ وہ اس مرتبہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ انھیں خادمِ حرمینِ شریفین کے حج و عمرہ کے مہمان پروگرام کے تحت سعودی عرب آنے کا موقع ملا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق لوئس ابی رشید نے اپنی کہانی سناتے ہوئے بتایا  کہ ان کی زندگی میں یہ پہلا موقع ہے کہ وہ سعودی عرب آنے کے لیے جہاز میں بیٹھے اور یہاں پہنچ کر حج ادا کر سکیں گے۔
خادمِ حرمینِ شریفین کے حج و عمرہ کے مہمان پروگرام پر عمل درآمد اور اس کی نگرانی کی ذمہ داری وزراتِ اسلامی امور پر ہے۔ جب لوئس اس پروگرام کے لیے منتخب ہوگئے تو  انھوں نے سرزمینِ حجاز کا سفر اختیار کیا۔
ان کا کہنا ہے ’ ان کا یہ سفر سُکون اور روحانی تسکین کی تکمیل کا سفر ہے جس میں ان کی زندگی بھر کی خواہش پوری ہوئی ہے کہ وہ اسلام کے پانچویں ستون کے فرض کی ادائیگی کر سکیں۔‘
میں اپنے ان جذبات کو بیان نہیں کر سکتا جب میں نے اس مقدس سرزمین پر قدم رکھا۔ میں زندگی میں پہلی مرتبہ عمرہ ادا کرنے اور کعبہ شریف کو دیکھنے کے لیے سفر کر رہا تھا۔ میں نے یہ مناظر صرف ٹی وی پر دیکھے ہوئے تھے۔ اس بابرکت جگہ کو دیکھنے کی خواہش میں، میرا دل سینے سے باہر آ رہا تھا۔‘
لوئس رشید کہتے ہیں ’حج جیسے ایک خواب ہے، خاص طور پر ایک نو مسلم کے لیے۔ جب میں اس پروگرام کے لیے منتخب ہوا تو خوشی سے میری جو حالت تھی، بیان سے باہر ہے۔

 ان جذبات کو بیان نہیں کر سکتا جب اس مقدس سرزمین پر قدم رکھا۔(فوٹو: ایس پی اے)

 ’اللہ سبحانہ ہی کے لیے تمام تعریفیں ہیں مگر اس کے بعد میں سعودی قیادت کی تعریف کروں گا جنھوں نے میرے خواب۔۔۔اور میری طرح دیگر کئی لوگوں کے خوابوں کو تعبیر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا’ قبولِ اسلام کی جانب ان کا سفر 20 سال قبل اس وقت شروع ہوا جب ان کے ایک مسلمان دوست نے تین ماہ کے عرصے میں ان کا تعارف اسلام سے کرایا۔‘
اس دوران انھیں قرآنِ پاک اور نماز سے آگاہی ہوئی اور وہ یقین کے اس درجے پر پہنچ گئے کہ اسلام ہی دینِ حق ہے۔ اسلام کا شرف حاصل کرنے کے بعد، ان کا عقیدہ راسخ  ہوا ہے اور فہمِ دین بڑھا ہے۔ پھر انھوں نے حج ادا کرنے اور کعبۂ مقدس جانے کا خواب دیکھا۔
وہ کہتے ہیں’  بغیر اس توقع کے کہ میں اس دین کو اختیار کروں گا، قبولیت اسلام کا اعلان کر دیا تھا کیونکہ اس سے پہلے میں نے اس بارے میں زیادہ غور نہیں کیا تھا۔

Caption

’ اللہ نے مجھے ہدایت سے نوازا اور تاریکیوں سے نکال کر روحانیت کے نور کی جانب لے گیا۔ مجھے ایک ایسے اطمینان اور قلبی تحفظ کا احساس ہوا جس سے میں پہلے کبھی آشنا نہیں تھا۔
اسلام توازن، اعتدال اور بھرپُور سکون کا مذہب ہے،۔جس میں زیادتی نہیں، انتہا پسندی نہیں اور نہ کٹر پن ہے۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جس نے مجھے ہدایت دی اور مجھے مسلمان کی صف میں لا کھڑا کیا۔
انھوں نے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے کوششوں پر تشکر کا اظہار کیا اور دعا کی کہ سعودی عرب اسی طرح نشوونما پاتا رہے اور ترقی و خوشحالی دیکھتا رہے۔

شیئر: