ماضی کی یادیں، جب سفر حج ٹرک یا بڑی گاڑی میں کیا جاتا تھا
اشیائے خورونوش کا مناسب ذخیرہ بھی ساتھ رکھا جاتا تھا (فوٹو: عاجل)
سعودی تاریخ دان ڈاکٹر عبدالعزیز القاسم کا کہنا ہے کج ماضی میں مملکت کے مختلف شہروں سے سفرِ حج کے جانے والے تیاریوں کا آغاز پہلے کیا کرتے تھے۔‘
‘ان تیاریوں کا آغاز ٹرک کے مالک سے معاوضہ طے کرنے اور اسے بک کرنے سے ہوتا تھا۔‘
سعودی ٹی وی چینل کو عہدِ رفتہ کے سفرِ حج کے حوالے سے انٹرویو میں ڈاکٹرالقاسم کا کہنا تھا کہ ’سفرِحج کا ارادہ کرنے کے بعد اہل نجد کا سب سے پہلا کام ہوتا تھا کہ کسی مناسب ٹرک یا بڑی گاڑی کا بندوبست کیا جائے۔‘
’گاڑی ملنے کے بعد اس کے مالک کو ہدایت کی جاتی تھی کہ وہ گاڑی کو مکمل طورپر فٹ کرے تاکہ سفر میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘
حج کے سفر پر نکلنے سے کافی دن قبل مخصوص دکانوں سے احرام و دیگر لوازمات خریدے جاتے تھے، بعدازاں بڑے و بھاری بھرکم صندوقوں میں کپڑے، بستر و دیگر اشیا رکھی جاتی تھیں جو ایام حج میں کام آتی تھیں۔
اشیائے خورونوش کا مناسب ذخیرہ بھی ساتھ رکھا جاتا تھا کیونکہ سفر طویل ہوتا اورواپسی میں کئی دن لگ جاتے تھے اس لیے مکمل بندوبست کیا جاتا۔ چولہے ، ہانڈیاں اور کڑھائیوں کےعلاوہ کھانا پکانے کا دیگر سامان بھی رکھا جاتا۔
سفر کے آغاز کے دن گاڑیوں میں صندوقوں کو باندھا جاتا تھا اور حج پر جانے والوں کو دعائیہ کلمات کے ساتھ قافلے کی صورت میں رخصت کیا جاتا۔
