Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک ہفتے میں 11 ہزار سے زیادہ غیرقانونی تارکین گرفتار، 9 ہزار بیدخل

وزارت کا کہنا ہے غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 11 ہزار 657 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق’ 29  مئی سے 6 جون 2025  کے دوران 6 ہزار 981 افراد کو اقامہ قانون، 3 ہزار 190 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار 486 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک ہزار 324 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 33 فیصد یمنی، 65 فیصد ایتھوپین اور 2 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 76 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 10 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’ مجموعی طور پر 17 ہزار 18 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 15 ہزار991 مرد اور ایک ہزار27 خواتین ہیں۔‘ 
12 ہزار122 افراد کو دستاویزات کے حصول کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا جبکہ ایک ہزار 435 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 9 ہزار215 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔

 

شیئر: