Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کیا خوشخبری ہے؟

سٹیٹ بینک کے ذریعے ترسیلات بھیجنے والے 15 پاکستانیوں خصوصی ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی) 
پاکستان کی وفاقی حکومت نے بجٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے وفاقی حکومت سے چارٹرڈ یونیورسٹیوں میں ان کے بچوں کے لیے کوٹہ مختص کرنے، سکلڈ ٹریننگ کے لیے وظائف دینے اور زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والے 15 پاکستانیوں کو ہر سال 14 اگست پر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔ 
منگل کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورگزیب نے بجٹ تقریر کے دوران جہاں دیگر بجٹ اقدامات کا اعلان کیا وہیں انھوں نے اپنی تقریر میں اوورسیز پاکستانیوں کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ’اوورسیز پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں نے رواں مالی سال کے دس ماہ میں 31.2 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہیں جبکہ گزشتہ دو سال میں ترسیلات زر کے حجم میں دس ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے لیے ہم اوورسیز پاکستانیوں کے مشکور ہیں۔‘ 
انھوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی وجہ سے کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی آئی۔ اسی وجہ سے حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو مزید سہولیات دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ ملکی ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کرتے رہیں۔ 
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ مقدمات کی رجسٹریشن اور شواہد اکٹھے کرنے کے لیے آن لائن نظام متعارف کرایا جائے گا۔ جھوٹے مقدمات سے بچنے کے لیے سول پروسیجز قانون میں ترمیم کی جائے گی۔ 
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لیے وفاقی حکومت سے چارٹرڈ یونیورسٹیوں اور میڈیکل کالجز میں کوٹی متعین کیا جا رہا ہے جبکہ سکلڈ ٹریننگ کے لیے وظائف جاری کیے جائیں گے۔ 
انھوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے ذریعے ترسیلات بھیجنے والے پاکستانیوں میں 15 کو ہر سال 14 اگست کے موقع پر خصوصی ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔ 
خیال رہے کہ پاکستان اکنامک سروے 2024-25'کے مطابق جولائی تا اپریل کے دوران ترسیلات زر میں سال بہ سال بنیاد پر 30.9 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی ترسیلات زر 31.2 ارب امریکی ڈالر تک جا پہنچیں۔ اس غیر معمولی اضافہ نے پاکستان کے جاری کھاتے (کرنٹ اکاؤنٹ) کو 1.9 ارب ڈالر کے سرپلس میں تبدیل کر دیا، جو کہ گذشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.3 ارب ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ پاکستان کی اقتصادی تاریخ میں دوسرا موقع ہے جب کرنٹ اکاؤنٹ نے اتنی بڑی سطح پر سرپلس دیا، پہلا موقع 2003 میں آیا تھا۔

شیئر: