Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی ہیوسٹن میں بائیو انٹرنیشنل کنوینشن میں شرکت

یہ نمائندگی وژن 2030 اور قومی بائیوٹیکنالوجی سٹریٹیجی سے ہم آہنگ ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت برائے نیشنل گارڈ ہیلتھ افیئرز، کنگ عبداللہ بین الاقوامی میڈیکل ریسرچ سینٹر اور کنگ سعود بن عبدالعزیز یونیورسٹی فار ہیلتھ سائنسز، امریکہ کے شہر بوسٹن میں  16 سے 19 جون تک ہونے والے بائیو انٹرنیشنل کنوینشن کے سعودی پویلین میں شریک ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے کی طرف سے کسی ایونٹ میں اس قسم  کی مشترکہ قومی نمائندگی پہلی مرتبہ ہوگی۔ یہ نمائندگی سعودی وژن 2030 اور قومی بائیوٹیکنالوجی سٹریٹیجی سے ہم آہنگ ہے۔
کنگ عبداللہ سینٹر قومی انیشی ایٹیوز کی نمائش اور عالمی بائیوٹیک کمپنیوں کے ساتھ میٹنگز کی میزبانی کرے گا جن میں ریسرچ اور ترقیاتی شراکت کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
سعودی پویلین کے پروگرام میں پانچ سیشن ہوں گے جن میں سعودی عرب کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت اور مواقع پر ایک ’سُپر سیشن‘ بھی ہوگا۔
یہ سینٹر بائیو ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق ریسرچ، سعودی بائیو بینک اور سعودی وژن 2030 کے مطابق اس شعبے کے کردار پر تفصیلی پریزنٹیشن بھی دے گا۔
وزارتِ صحت اس مقصد کے تحت بائیوٹیک سٹارٹ اپس کے لیے ایک سرعت انگیز پروگرام کا آغاز کرے گی۔
عالمی سرمایہ کاروں اور اس معاملے سے وابستہ صنعت کے ماہرین کے لیے ایک ریسپشن کا اہتمام کیا جائے گا جس میں شراکت کاری کے امکانات پر گفتگو کی جائے گی۔
بوسٹن میں سعودی عرب کی ایسے پروگرام میں شرکت اس کی ان کوششوں کی اہمیت کو نمایاں کرتی ہے جن کے تحت ڈیجیٹل ڈھانچے، ضروری اصول و قواعد کی پابندی اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے ریسرچ اور ترقی کو سپورٹ کیا جائے گا۔

 

شیئر: