سعودی وزارت برائے نیشنل گارڈ ہیلتھ افیئرز، کنگ عبداللہ بین الاقوامی میڈیکل ریسرچ سینٹر اور کنگ سعود بن عبدالعزیز یونیورسٹی فار ہیلتھ سائنسز، امریکہ کے شہر بوسٹن میں 16 سے 19 جون تک ہونے والے بائیو انٹرنیشنل کنوینشن کے سعودی پویلین میں شریک ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے کی طرف سے کسی ایونٹ میں اس قسم کی مشترکہ قومی نمائندگی پہلی مرتبہ ہوگی۔ یہ نمائندگی سعودی وژن 2030 اور قومی بائیوٹیکنالوجی سٹریٹیجی سے ہم آہنگ ہے۔
مزید پڑھیں
-
56 ملکوں کے دو ہزار 654 ہیلتھ کیئر ورکرز کےلیے ’سعودی گرین کارڈ‘Node ID: 880640
کنگ عبداللہ سینٹر قومی انیشی ایٹیوز کی نمائش اور عالمی بائیوٹیک کمپنیوں کے ساتھ میٹنگز کی میزبانی کرے گا جن میں ریسرچ اور ترقیاتی شراکت کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
سعودی پویلین کے پروگرام میں پانچ سیشن ہوں گے جن میں سعودی عرب کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت اور مواقع پر ایک ’سُپر سیشن‘ بھی ہوگا۔
یہ سینٹر بائیو ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق ریسرچ، سعودی بائیو بینک اور سعودی وژن 2030 کے مطابق اس شعبے کے کردار پر تفصیلی پریزنٹیشن بھی دے گا۔
وزارتِ صحت اس مقصد کے تحت بائیوٹیک سٹارٹ اپس کے لیے ایک سرعت انگیز پروگرام کا آغاز کرے گی۔
عالمی سرمایہ کاروں اور اس معاملے سے وابستہ صنعت کے ماہرین کے لیے ایک ریسپشن کا اہتمام کیا جائے گا جس میں شراکت کاری کے امکانات پر گفتگو کی جائے گی۔
بوسٹن میں سعودی عرب کی ایسے پروگرام میں شرکت اس کی ان کوششوں کی اہمیت کو نمایاں کرتی ہے جن کے تحت ڈیجیٹل ڈھانچے، ضروری اصول و قواعد کی پابندی اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے ریسرچ اور ترقی کو سپورٹ کیا جائے گا۔