سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مدینہ منورہ اور تبوک میں قتل اور منشیات سمگلنگ کے جرائم میں ملوث ایک شہری اورغیرملکی کو سزائے موت دے دی گئی۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ مدینہ منورہ میں سعودی شہری سامر الرفاعی نے اپنے ہم وطن ثامر بن احمد بن عبداللہ السنانی پر تیز دھار آلے سے وار کیا جس سے وہ موقع پر ہلاک ہوگیا۔
ملزم سے تحقیقات کے بعد اسے عدالت کے حوالے کردیا گیا جہاں تمام ثبوت اور اعتراف کے بعد عدالت نے سامر الرفاعی کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کا فیصلہ جاری کیا۔
مزید پڑھیں
-
دادی کو قتل کرنے والے شہری کو سزائے موتNode ID: 781301
-
خاتون کے قتل میں ملوث سعودی شہری کو سزائے موتNode ID: 877027
-
منشیات کے سعودی اسمگلر کی سزائے موت پر عمل درآمدNode ID: 891168
دوسری جانب وزارت داخلہ کے مطابق تبوک میں مصری شہری علاء فتحی عطیہ الحفناوی کو نشہ آور گولیاں مملکت میں سمگل کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کیا۔
ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں شواہد اور اقبال جرم پر عدالت نے مملکت کے قانون کے مطابق اسے سزائے موت کا حکم سنایا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ابتدائی فیصلہ برقرار رکھا بعدازاں شاہی فرمان جاری ہونے پر جمعرات یکم مجرم 1447 ھجری مطابق 26 جون 2025 کو تبوک میں سزا کا نفاذ کردیا گیا۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں منشیات فروشی سنگین جرم ہے۔ نشہ آور اشیا کی سمگلنگ میں ملوث مجرموں کے لیے موت کی سزا مقرر ہے۔