سعودی وزیر بلدیات و ہاوسنگ اور جنرل اتھارٹی برائے ریئل اسٹیٹ کے چیئرمینغت ماجد الحقیل نے کہا ہے کہ ’کابینہ کی جانب سے غیرملکیوں کے لیے مملکت میں جائداد کی خریداری کے قانون کی منظوری سے اس شعبے میں مزید ترقی ہو گی اور بیرونی براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔‘
اخبار 24 کے مطابق وزیر بلدیات و ہاوسنگ نے کابینہ کے فیصلہ کے حوالے سے مزید کہا کہ ’غیرملکیوں کے لیے جائیداد کی خریداری کے قانون پرعمل درآمد جنوری 2026 سے کیا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
ریئل سٹیٹ سیکٹر میں سعودیوں کے لیے ملازمتوں کے نئے مواقعNode ID: 777546
-
کیا امارات کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری پر گولڈن اقامہ دے رہا ہے؟Node ID: 891953
تاہم اس حوالے سے آئندہ 180 دنوں میں نظام کا مسودہ سرکاری پلیٹ فارم ’استطلاع‘ (رائے شماری) پراپ لوڈ کیا جائے گا تاکہ عوامی مشاورت حاصل کی جاسکے۔
ماجد الحقیل کا کہنا تھا کہ ’غیرسعودیوں کے لیے جائداد کی خریداری کے حوالے سے قانون کی منظوری ملک کے اقتصادی و سماجی پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے مخصوص شرائط و ضوابط کے تحت کی گئی ہے جس کے لیے جغرافیائی حدود کا تعین کیا جائے گا جیسا کہ ریاض اور جدہ جیسے بڑے شہروں کی حدود جبکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے لیے مخصوص شرائط عائد کی جائیں گی۔
وزیرسرمایہ کاری کا مزید کہنا تھا کہ ’جائداد کی خریداری کے حوالے سے منظور ہونے والے قانون کا بنیادی مقصد براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور اس حوالے سے ریئل سٹیٹ مارکیٹ کو بڑھانے اور پراپرٹی ڈویلپرز کے لیے اس شعبے میں سرمایہ کاری کے اہم مواقع فراہم کرنا ہے۔‘