امارات کے حکومتی اداروں کی جانب سے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاروں کو گولڈن اقامہ دینے کی سختی سے تردید کی ہے۔
امارات الیوم کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ اطلاعات وائرل تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں ان افراد کو بھی گولڈن اقامہ جاری کیا جائے گا جو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
امارات میں گولڈن اقامہ ہولڈر کو کیا سہولتیں اور فوائد حاصل ہیں؟Node ID: 862991
-
امارات میں غیرملکی طلبا گولڈن اقامہ کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟Node ID: 891916
اس حوالے سے اماراتی فیڈریشن آف نیشنلیٹ، کسٹم و سرحدی سیکیورٹی اور مالیاتی اتھارٹی کے اداروں کی جانب سے مشترکہ بیان میں اس کی تردید کی گئی ہے۔
مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا امارات کے گولڈن اقامہ کی شرائط واضح ہیں جن کا اعلان سرکاری سطح پر کیا جاچکا ہے ان میں کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والے شامل نہیں۔
اس میں تاجر، پراپرٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے اور سائنسی امور کے ماہر فلاحی و انسانی خدمات سے منسلک افراد کے علاوہ نمایاں تعلیمی صلاحیت کے حامل طلبا شامل ہیں۔
واضح رہے گولڈن اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کو طویل المدتی قیام کی اجازت ہوتی ہے۔
گولڈن اقامے کےلیے کسی سپانسر کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ گولڈن اقامہ ہولڈرز امارات میں رہتے ہوئے ملازمت کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں سرمایہ کاری اور اعلی تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں۔