سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان جلد متوقع ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
جدہ میں اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آپ دیکھیں گے سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان ہو گا۔ میری رائے میں یہ دورہ اسی سال ہو سکتا ہے، میں تو اسے مثبت دیکھ رہا ہوں۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی نائب وزیرداخلہ سے ریاض میں سفیر پاکستان کی ملاقاتNode ID: 888752
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کوئی بھی بڑا دورہ اس وقت ہوتا ہے جب اس میں آوٹ کم نکلے، کچھ معاہدوں پر دستخط ہوں اور کوئی بڑی پیش رفت ہو۔ اس حوالے سے کام جاری ہے۔ دونوں طرف سے تیاریاں کی جائیں گی کہ اس دورے کے نتائج کیا ہوں گے۔ باقی جو لاجسٹک چیزیں ہیں وہ تو 10 دن کے نوٹس پر بھی ہو جاتی ہیں۔‘
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی معاہدوں پر عمل درآمد کے حوالے سے پاکستانی سفیر نے بتایا کہ ’34 میں سے 12 معاہدے جن کی مالیت 800 ملین ڈالر ہے، ان پر مکمل عملدرآمد ہوا ہے جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔ آئندہ چند ماہ میں مزید پیشرفت دیکھیں گے۔ اس میں کچھ معاہدے، آئی ٹی، تجارت، مین پاور ایکسپورٹ اور زراعت سے متعلق ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب سے ہونے والے معاہدوں کی مجموعی مالیت 2.8 ارب ڈالر تھی اور یہ نجی سیکٹر میں ہیں اس کے علاوہ حکومتی سطح پر کچھ معاملات زیرِ غور ہیں جن کے حوالے سے جلد مثبت خبر ملے گی۔‘
واضح رہے سعودی عرب اور پاکستان مضبوط تجارتی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات رکھتے ہیں۔ 25 لاکھ سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب میں موجود ہیں اور سب سے زیادہ ترسیلاتِ زر بھی مملکت سے پاکستان جاتی ہیں۔
احمد فاروق نے بتایا گزشتہ دو برس میں 100 زیادہ پاکستانی آٹی ٹی کمپنیوں نے سعودی عرب میں کمرشل رجسٹریشن کرائی اور کاروبار شروع کیے ہیں۔
’اسی طرح تعمیرانی شعبے میں پاکستان کی تین بڑی کمپنیوں نے کمرشل رجسٹریشن کرائی ہے۔ لوکل پاکستانی انویسٹرز کی کمپنیاں اس کے علاوہ ہیں۔ سعودی عوب میں جو میگا پروجیکٹ جاری ہیں ان میں پاکستانی کمپنیوں اور پاکستانیوں کے لیے مواقع ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سپورٹس ڈپلومیسی پر بھی کام جاری ہے اور اس شعبے میں تعلقات بڑھا رہے ہیں۔ سعودی کرکٹ فیڈریشن کے ساتھ ہمارا اچھا ریلیشن شپ ہے، سعودی عرب میں کرکٹ فروغ پا رہی ہے ہم ٹیکنیکل اور انفراسٹرکچر دونوں سطح پر سپورٹ کرنے کو تیارہیں۔ اب کچھ فیصلے مملکت کو خود کرنا ہیں تاہم بات چیت بہت مثبت رہی ہے۔‘
پاکستانی سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ ’انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے دوران مملکت نے مثبت کردار ادا کیا اور کشیدگی میں کمی کی کوششوں کی حمایت کی۔‘
پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے کہا کہ ’سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے پاکستان اور انڈیا کے دورے کیے، وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان دونوں ملکوں سے رابطے میں رہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کے خلاف جنگ میں ہم نے جس طاقت کا مظاہرہ کیا، سفارتی حلقوں کو اس کا اندازہ تو تھا تاہم اس کا حقیقی مظاہرہ اور فعالیت دیکھنے کے بعد پاکستان کی اہمیت بڑھی ہے۔‘
پاکستانی سفیر کے مطابق ’سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ہے۔ اس سال سعودی عرب سے پاکستانیوں کی ترسیلاتِ زر میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سعودی عرب کے لیے برآمدات بھی ایک سال میں 10 فیصد بڑھی ہیں۔‘
احمد فاروق نے مزید کہا کہ ’اوورسیز پاکستانیوں کا ملکی معاشی استحکام میں انتہائی اہم کردار ہے۔ ترسیلات زر کے ذریعے وہ پاکستان کی معیشت کے استحکام میں مسلسل کردار ادا کر رہے ہیں۔‘
پاکستانی سفیر نے کہا کہ وہ پاک، سعودی تعلقات کو مزید مضوط ہوتا دیکھ رہے ہیں۔ ’سعودی عرب ہمارے لیے ہمیشہ ایک اہم ملک رہا ہے۔ ان کے ساتھ سیاسی طور پر اور دوسرے اعتبار سے بڑے قریبی تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کی لیڈر شپ کا یہ وژن ہے کہ اس تعلق کو مزید آگے لے جانے کے لیے ہم نے معاشی تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔‘