جبلِ اسود یا سیاہ پہاڑ، جو جازان ریجن کے الریث گورنریٹ میں واقع ہے، سعودی عرب کا ایک دلکش و قدرتی حسن سے علاقہ ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس پہاڑ کا نام جبلِ اسود اس کے رنگ اور آتش فشانی اثرات کی وجہ سے پڑا۔
اس پہاڑ میں صرف ڈرامائی رنگ ہی نہیں، یہ خالص بلکہ قدرتی حُسن کا ایک منفرد مقام ہے جس کی ماحولیاتی اہمیت بھی ہے۔

سطحِ سمندر سے دو ہزار میٹر بلند یہ پہاڑ، جازان کی سب سے اونچی چوٹیوں میں سے ایک ہے۔ اس پہاڑ کے اونچے نیچے اور دشوار گزار مضافات میں ڈھلانیں اور بل کھاتی وادیاں ہیں جہاں ہائیکر بہت شوق سے جاتے ہیں۔
اعلاوہ ازیں یہاں فطرت کے مناظر کو کیمرے میں قید کرنے کے شوقین بھی کافی زیادہ تعداد میں آتے ہیں۔ یہاں آنے والوں میں قدرتی حسن اور فطرت کے جمال سے لطف اٹھانے والے تنہائی پسند افراد بھی شامل ہیں۔
سال کے بیشتر حصے خصوصاً سردیوں اور بہار کے موسم میں پہاڑ کی چوٹیوں کو دھند نے اپنے دامن میں لیا ہوتا ہے۔
اس کی ڈھلانوں پر قطار در قطار قدیم درخت نظر آتے ہیں اور ایسے روایتی زرعی قطعات بھی دکھائی دیتے ہیں جہاں مقامی کسانوں کو باجرے، بھٹے اور کافی کی کاشت سے نسل در نسل مدد ملی ہے۔

جبلِ اسود کے قریب کئی دیہات ہیں جہاں مقامی افراد کا زمین سے گہرا رابطہ ہے۔ نسلوں سے چلتی آنے والی لوک داستانیں، اس پہاڑ کو گڈریوں اور پرانے زمانے کے مسافروں کی پناہ گاہ بتاتی ہیں۔
ماحولیاتی سیاحت میں اضافے کے نتیجے اور مملکت میں آؤٹ ڈور کی کھوج کے شوق کے باعث جبلِ اسود کے متعلق لوگوں کی دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
نوجوان ہائیکر، کیمپر اور فوٹو گرافی کے شوقین افراد اس خوبصورت مقام کی طرف کھنچے چلے جا رہے ہیں۔
اس میں مزید تعاون کے لیے حکام اس مقام پر واکنگ ٹریلز، آبزویشن پوائنٹ اور اطلاعاتی سائن بورڈ لگا رہے ہیں جس سے مقامی ثقافت اور کثیر تعداد میں جانوروں اور پودوں کے تال میل کے نتیجے میں پیدا ہونے والے متوازن ماحول کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔