سعودی قیادت کی ہدایت پرعمل کرتے ہوئے جمیکا سے دو جڑی ہوئی بچیاں آزاریہ اور آزورا پیر کو آپریشن کےلیے ریاض پہنچ گئیں۔
الاخباریہ کے مطابق جڑی ہوئی بچیوں کو وزارت دفاع کی ایئرایمبولینس کے ذریعے مملکت لایا گیا، 16 گھنٹے کے سفر کے دوران ایک خصوصی طبی ٹیم بھی ان کے ہمراہ تھی۔
مزید پڑھیں
ریاض آمد کے بعد انہیں کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بچیوں کو علیحدہ کرنے کے آپریشن کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
واضح رہے سعودی عرب کی جانب سے جڑے ہوئے بچوں کو جدا کرنے کے آپریشن کا آغاز سال 1990 میں کیا گیا تھا۔
گزشتہ 33 برسوں میں 27 ممالک کے 150 سیامی بچوں کے کیسز میڈیکل ٹیم کے پاس آئے ہیں۔
سعودی عرب جڑے بچوں کو الگ کرنے کے سب سے زیادہ آپریشن کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ مملکت کی ان کاوشوں کا اعتراف دنیا بھر کے ممالک اور تنظیمیں کررہی ہیں۔