صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے طورہ وڑی میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے قلعے پر شدت پسندوں کے حملے میں تین اہلکار جان کی بازی ہار گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 17 زخمی ہوئے۔
پولیس کے مطابق شدت پسندوں نے اتوار اور پیر کی درمیانی رات حملہ کیا تاہم پولیس اور ایف سی کے جوانوں نے مل کر بھرپور جواب دیا جس کے بعد وہ بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔
ہنگو کے ضلعی پولیس آفیسر خالد خان کے مطابق ’سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں سہولت کار سمیت پانچ دہشت گرد مارے گئے، جبکہ علاقے میں اس وقت بھی پولیس اور ایف سی کا مشترکہ آپریشن جاری ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
ہنگو میں آپریشن،طالبان کمانڈر سمیت4ہلاکNode ID: 376956
-
مستونگ اور ہنگو میں خودکش حملے، 57 افراد ہلاکNode ID: 799626
پولیس کے مطابق ’ہلاک ہونے والے افراد دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث تھے۔‘
اپر دیر میں ٹارگیٹڈ آپریشن
دوسری جانب ضلع اپر دیر میں شدت پسندوں کے خلاف گذشتہ روز اتوار کی صبح سے ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ ’دیر بالا میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی جانب سے فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب آپریشن کیا گیا جس میں پانچ خوارجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘
پولیس حکام کے مطابق ’خوارجیوں کی موجودگی کی اطلاع پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا گیا، یہ لوگ کچھ روز قبل پولیس پارٹی پر حملے میں ملوث تھے۔‘
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مشتبہ افراد کی تلاش میں سرچ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔
اپر دیر میں آپریشن کے دوران ایک شہری ہلاک جبکہ آٹھ پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے، جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔