وزیراعظم شہباز شریف ںے کہا ہے کہ دنیا کے ساتھ پرامن بقائے باہمی اور تعمیری روابط کی پالیسی پر کاربند ہیں لیکن انڈیا کی مسلسل اشتعال انگیزیوں اور بدلتے ہوئے علاقائی تناظر کی حقیقت سے غافل نہیں رہ سکتے۔
یوم دفاع کے موقع پر صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہبازشریف اور مسلح افواج کے سربراہان نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ چھ ستمبربہادری، اتحاد اور عزم کا دن ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق اس دن کی مناسبت سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط اور جدید بنانے کے ساتھ ساتھ ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور اپنی سرحدوں میں سرگرم غیر ملکی پراکسیوں کے دوہرے خطرے کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا ’6 ستمبر ہماری قومی تاریخ میں بہادری، اتحاد اور عزم کے دن کے طور پر نقش ہے۔ ساٹھ سال قبل ہماری بہادر مسلح افواج نے عوام کے بھرپورتعاون سے دشمن کی جارحیت کو ناکام بناتے ہوئے ثابت کیا کہ پاکستان ایک بہادر قوم ہے جو اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’1965 کا ناقابل تسخیر جذبہ آج بھی زندہ ہے جیسا کہ حالیہ معرکہ حق میں ایک بار پھر ہماری مسلح افواج اور عوام بیرونی جارحیت کے خلاف آہنی دیوار کی طرح ایک ساتھ کھڑے رہے۔‘
’ہماری فوج، بحریہ اور فضائیہ نے بے مثال پیشہ ورانہ مہارت، جدید جنگی مہارتوں اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی اسٹاف کے تزویراتی وژن کے ذریعے دشمن کے تکبر کو اپنی پرعزم قوت سے کچلتے ہوئے نئی تاریخ رقم کی۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی استقامت اور قربانیوں سے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی عفریت کو ختم کرنے میں بے پناہ پیش رفت کی ہے، اس مشن کی تکمیل تک قوم ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔
انہوں نے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے حوالے سے کہا کہ آج کے ان مظلوم لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں، جنہوں نے کئی دہائیوں کی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کو برداشت کیا ہے۔