Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسیر کا انار خوشحالی کی علامت، اپنے ذائقے اور غذائیت میں منفرد

انار، عسیر کے رہنے والوں کے لیے شناخت کی ایک علامت بن گیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے علاقےعسیر میں انار کے سیزن کا آغاز ہو گیا کیونکہ یہ وہ موسم ہے جب اس علاقے کے فارم، فیسٹول اور مارکیٹوں میں پھل، مرکزہ نگاہ بن جاتے ہیں۔
عرصۂ دراز سے انار، عسیر کے رہنے والوں کے لیے شناخت کی ایک علامت کا درجہ اختیار کر چکا ہے۔
عسیر کا انار اپنے ذائقے اور غذائیت کی وجہ سے منفرد تصور ہوتا ہے۔ مقامی کاشتکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے جانا جاتا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عسیر میں انار کی ورائٹی کئی طرح کی ہوتی ہے جن میں مقامی انار میں مٹھاس سے لے کر نرم چھلکے یا پھر کچھ ترشی والا انار جسے سفری کہتے ہیں سب دستیاب ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہاں انار کی ایک اور قسم بھی ہے جس کا رنگ گہرا سرخ ہوتا ہے اور اسے بلدی کہا جاتا ہے۔
 انار میں اینٹی اوکسیڈینٹ بڑی مقدار میں ہوتا ہے جس سے یہ پھل جلدی خراب نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ انار میں وٹامن ’سی‘، وٹامن ’کے‘ فائبر اور آئرن بھی پائے جاتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ انار جسم میں قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے اور دل کو صحت مند رکھتا ہے۔

معاشی اعتبار سے انار کا سیزن کئی کاشتکاروں اور خاندانوں کے لیے آمدن کا ایک ذریعہ ہوتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

معاشی اعتبار سے انار کا سیزن کئی کاشتکاروں اور خاندانوں کے لیے آمدن کا ایک ذریعہ ہوتا ہے جس سے مارکیٹ میں اس کی خریدو فروخت بڑھ جاتی ہے۔
فیسٹیولز میں رکھے ہوئے اناروں کو دیکھنے کے لیے لوگ بڑی تعداد میں آتے ہیں۔ یہ فیسٹیول وزارتِ ماحولیات، آب اور زراعت کے زیرِ انتظام منعقد ہوتے ہیں۔
گورنریٹس میں اس طرح کے سالانہ فیسٹول بڑی تعداد میں ہوتے ہیں جن میں نہ صرف پھلوں بلکہ ان کی کاشت کرنے والے کسانوں کی کامیابی کے لیے بھی خصوصی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

 انار کی ایک اور قسم بھی ہے جس کا رنگ گہرا سرخ ہوتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

یہ تقریبات اب ثقافتی اور معاشی ایونٹس میں ڈھل گئی ہیں جن میں علاقے کی میراث کی نمائش کی جاتی ہے جس سے مقامی تجارت میں اضافہ اور سیاحت کو فروغ ملتا ہے۔
عسیر کا انار خوشحالی کی علامت ہے جو ایک قدیم اور گہری روایت اور ریجن کے ختم نہ ہونے والے فخر کو ظاہر کرتا ہے۔

 

شیئر: