Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں انار کی پیداوار 37 ہزار ٹن سے تجاوز، مقبول اقسام کون سی ہیں؟

عسیر، مکہ مکرمہ، تبوک، قصیم اور الباحہ ریجن میں پیداوار زیادہ ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کی زرعی مارکیٹوں میں اس سال موسم گرما میں مقامی پیداوار کی کثرت دیکھنے میں آرہی ہے۔
مملکت میں ذائقہ دار اورغذائیت سے بھر پور انار کی پیداوار 37 ہزار ٹن سے تجاوز کر گئی ہے جس سے خود کفالت میں اضافے کے ساتھ فوڈ سکیورٹی سسٹم مضبوط ہوا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کا کہنا ہے ’انار کی کاشت زیادہ تر عسیر، مکہ مکرمہ، تبوک، قصیم اور الباحہ ریجن میں کی جا رہی ہے جبکہ دیگر علاقوں میں اس کی پیداوار کم ہے۔‘
انار کی مقبول اقسام میں طائفی، حجازی، ونڈرفل اور ایور سویٹ شامل ہیں۔ جوس، آئس کریم اور کنفیکشنری جیسی پراسیسنگ انڈسٹری میں انہیں استعمال کیا جاتا ہے۔
وزارت نے وژن 2030 کے اہداف کے مطابق انار کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیکنیکی معاونت، مشاورتی خدمات، فنانس، مارکیٹنگ سہولتوں کی فراہمی اور جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر کاشتکاروں کی مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یاد رہے مملکت میں انار کی کاشت کا موسم جولائی سے دسمبرتک ہوتا ہے۔ انار کی مجموعی ضرورت کا 34 فیصد مملکت سے حاصل کیا جارہا ہے۔
انار کی کاشت کے لیے مخصوص اراضی کا رقبہ 1587 ہیکٹر ہے۔ انار کا درخت 15 سے 20 سال کی عمر میں پھل دینا شروع کرتا ہے۔
انار کو کم پانی والی زمین پربھی کاشت کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ایک درخت کی عمر پچاس سال تک ہوتی ہے۔ 
اس کے بے شمار فوائد ہیں،جسم میں موجود فاضل چربی کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ انسان کی جلد کی حفاظت جبکہ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو بھی کم کرنے کےلیے انار انتہائی اہم ہے۔
طبی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انار کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جو وٹامنز اورمعادنیات سے بھرے ہیں۔
اس میں اینٹی اکسیڈنٹ بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو دل کی شریانوں کےلیے مفید ہوتا ہے جبکہ انار کے چھلکوں کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔

 

شیئر: