ان میں اعلی سطح کے فیصلہ سازوں کے ساتھ مملکت اور دنیا بھر سے ثقافتی اور کاروباری رہنما شامل ہیں۔
سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے افتتاحی خطاب میں عنقریب ریاض یونیورسٹی آف آرٹس کے قیام کا اعلان کیا اور کہا ’یونیورسٹی کو آرٹس اور کلچر کے ٹاپ 50 اداروں میں شامل کرانے کا ہدف ہے۔‘
انہوں نے وژن 2030 کے آغاز کے بعد ثقافتی سیکٹر میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کیا اور بتایا’ اس شعبے میں تاریخی تبدیلی آئی ہے، جی ڈی پی میں اس کا حصہ بڑھ کر1.6 فیصد ہوگیا جبکہ ملازمین کی مجموعی تعداد دو لاکھ 34 ہزار ہے۔‘
سعودی وزیر ثقافت نے بتایا’ کانفرنس کے دوران پانچ ارب ڈالر کے 89 معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔‘
سعودی وزیر ثقافت نے ریاض یونیورسٹی آف آرٹس کے قیام کا اعلان کیا (فوٹو: ایکس اکاونٹ)
دو روزہ کانفرنس میں 38 سے زیادہ ڈائیلاگ سیشنز اور ورکشاپس ہوں گے۔ شرکت کرنے والی نمایاں شخصیات میں سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح، وزیر اقتصادیات فیصل ابراہیم، سودبیز کے سی ای او چارلز سٹیوارٹ اور آرٹ بازل کے سی ای او نوا ہوروویٹز شامل ہیں۔
ثقافتی سرمایہ کاری کانفرنس ایک معروف عالمی پلیٹ فارم ہے، جس کا مقصد ثقافتی شعبے میں سرمایہ کاری کےلیے نئے مواقع مہیا کرنا ہے۔
یہ کانفرنس وزارت ثقافت کے نمایاں اقدامات میں سے ایک ہے جس کے ذریعے وہ وژن 2030 کے اہداف کے تحت ثقافتی شعبے کو با اختیار بنا کر اسے قومی معیشت کا معاون بنانا چاہتی ہے۔