سعودی شہزادی سری بنت سعود بن سعد نے مملکت کے مختلف خطوں کی تاریخ اور ثقافت پر’ مجموعہ سری‘ کےعنوان سے کتابوں کی سیریز کی اشاعت کے ایک حصے کے طور پر کتاب ’الریاض‘ کی رونمائی کی ہے۔
اس انٹرایکٹو ایڈشن میں تخلیقی صلاحیتوں، ادب اور تمثیل کو یکجا کرنے والے ایک منفرد اور پرکشش انداز کو نمایاں کیا گیا ہے۔ کتاب کی اشاعت کا مقصد سعودی دارالحکومت کی تاریخ اور ثقافت کو منانا ہے۔
سبق نیوز کے مطابق یہ ایڈیشن مملکت کے دل، ثقافتی اور اقتصادی مرکز دارالحکومت ریاض کی تاریخ انتہائی جامع انداز میں بیان کی ہے۔
کتاب کی اشاعت ’دارورقہ‘ کی جانب سے کی گئی ہے۔ کتاب میں انداز بیان انتہائی منفرد ہے جبکہ ڈرائینگز بھی اپنی جانب توجہ مبذول کرتی ہیں۔
’الریاض‘ کتاب نہ صرف اہل مملکت بلکہ وزیٹرز اور وہ افراد جو مملکت کی تاریخ و ثقافت کو جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگی۔
شہزادی سری بنت سعود کا کہنا تھا ’کتاب الریاض کے ہر صفحے میں ایسے خزانے ملیں گے جنہوں نے مجھے ہمیشہ مسحور کیے رکھا تھا، یہاں کی گہری تاریخ اور وطن عزیز کے بیٹے جو اپنی فیاضانہ طبیعت سے جانے جاتے ہیں، کے بارے میں بھی بہت کچھ ملے گا۔‘
کتاب ’الریاض میں دارالحکومت کی تاریخ اور جدید دور کی ترقی کو یکجا کیا گیا ہے۔
مثلا قصر المصمک جہاں سے مملکت کی بنیاد کے عمل کا آغاز ہوا۔ الدرعیہ جو یونیسکو کے قومی ورثے میں درج ہے۔
کنگڈم ٹاور اور فیصلیہ ٹاور کے ساتھ مقامی روایتی مارکیٹ جن میں الدیرہ بازار اور یہاں کے روایتی پکوانوں کا بھر پور تعارف کیا گیا ہے۔