Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں افغان شہری گرفتار، ’دہشت گردی کا واقعہ نہیں‘

پولیس کے مطابق چاقو کے حملے میں 49 سالہ شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا (فوٹو: پی اے)
برطانیہ کے مغربی علاقے میں چاقو سے حملہ کر کے ایک شخص کو ہلاک کرنے کے الزام میں افغان شہری کو گرفتار کیا ہے، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانوی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ مشتبہ شخص افغان شہری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ ملزم 2022 سے قانونی طور پر برطانیہ میں مقیم ایک غیر ملکی ہے۔
لندن پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ایمرجنسی سروسز نے یوکس بریج کے مغربی علاقے میں چاقو کے وار سے زخمی ہونے والے 49 سالہ شخص کو طبی امداد دی تاہم وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔
بیان کے مطابق حملے میں 45 سالہ شخص شدید زخمی ہوا جبکہ 14 سالہ لڑکے کو معمولی چوٹیں آئیں۔
پولیس چیف سپرنٹنڈنٹ جل ہورسفال نےاسے ’ہولناک اور بغیر کسی وجہ کے تشدد‘ کا واقعہ قرار دیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ وہ اس حملے کو دہشت گردی کے واقعے کے طور پر نہیں دیکھ رہی اور تفتیش کر رہی ہے کہ آیا مشتبہ شخص اور متاثرہ افراد کے درمیان کوئی تعلق تو نہیں تھا۔
ہوم آفس نے بتایا کہ مشتبہ شخص 2020 میں ٹرک کے ذریعے برطانیہ آیا اور 2022 میں اسے پناہ ملی۔ وزارت نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ کسی ہوٹل یا رہائشگاہ میں مقیم نہیں تھا، جیسا کہ سوشل میڈیا پر غلط دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
ایتھوپین شہری کی جانب سے ایک نابالغ لڑکی اور خاتون کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد حالیہ مہینوں میں مظاہرین کی جانب سے برطانیہ میں پناہ گزینوں کے ہوٹلوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔
مذکورہ شخص کو اس کیس میں سزا سنائی گئی جس کے نتیجے میں برطانیہ میں تارکین وطن مخالف جذبات بھڑک اُٹھے اور ملک میں مظاہرے، ہنگامے اور اشتعال انگیز سوشل میڈیا پیغامات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

شیئر: