برطانیہ: دو افراد کے سر قلم کرکے لاشیں سوٹ کیس میں ڈالنے والے قاتل کو 42 سال قید کی سزا
جمعہ 24 اکتوبر 2025 20:52
ایلبرٹ الفانس اور پال لانگ ورتھ کو مغربی لندن کے ایک فلیٹ میں قتل کیا گیا (فوٹو: گارڈین)
برطانیہ کے ایک جج نے ایک شخص کو 42 سال قید کی سزا سنائی ہے جس نے دو افراد کا سر قلم کر کے ان کے جسم کے ٹکڑے کیے اور ان کی لاشوں کو سوٹ کیسوں میں بند کر کے ایک مشہور برطانوی پل پر پھینک دیا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کولمبین شہری یوسٹن موسکیرا نے گذشتہ سال 62 برس کے ایلبرٹ الفانس، جو فرانس سے تعلق رکھتے تھے، اور 71 برس کے پال لانگ ورتھ کو مغربی لندن کے ایک فلیٹ میں قتل کیا۔
رواں سال کے آغاز میں عدالت نے 35 سالہ موسکیرا کو دونوں افراد کے قتل کا مجرم قرار دیا۔
جج جوئل بیناتھن نے اسے عمر قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ وہ کم از کم 42 سال جیل میں گزارے گا۔ جج نے کہا کہ یہ قتل ’پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت اور انتہائی شیطانی‘ تھے۔
جج نے کہا کہ ’یہ ان دونوں کی بدقسمتی تھی کہ تم، یوسٹن موسکیرا، ان کی زندگیوں میں آئے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ موسکیرا کا ارادہ قتل کے بعد ان کا فلیٹ فروخت کرنے کا تھا۔
پراسیکیوٹرز کے مطابق موسکیرا نے پہلے لانگ ورتھ کو ہتھوڑے سے سر پر مار کر قتل کیا، پھر الفانسو کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرتے ہوئے اس پر چاقو کے وار کر کے ہلاک کیا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔
پولیس نے فلیٹ سے دونوں کے کٹے ہوئے سر ایک فریزر سے برآمد کیے، جبکہ موسکیرا نے ان کے جسموں کو دو سوٹ کیسوں میں ڈال کر جنوب مغربی شہر برسٹل لے جا کر کلفٹن سسپنشن برج پر پھینک دیا۔
ایک سائیکل سوار نے اسے پل پر ایک بڑے سرخ سوٹ کیس اور چاندی کے رنگ کے ٹرنک کے ساتھ دیکھا۔
پل کے عملے نے جب اس سے سوٹ کیس سے لیک ہونے والے مادے کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا ’یہ تیل ہے۔‘ لیکن جب عملے نے ٹارچ سے سوٹ کیسوں پر روشنی ڈالی تو وہ وہاں سے بھاگ گیا۔
