Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دروپدی مرمو رفال لڑاکا طیارے میں اُڑان بھرنے والی ’انڈیا کی پہلی صدر‘ بن گئیں

دروپدی مرمو بدھ کو ہریانہ کے املہ ایئر فورس سٹیشن سے رفال لڑاکا طیارے میں اُڑان بھرنے والی پہلی صدر بن گئی ہیں۔
دا انڈین ایکسپریس اخبار کے مطابق پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے آپریشن سندور کا آغاز کیا تھا جس کے دوران رفال طیارے استعمال کیے گئے تھے۔
ایوان صدر راشٹریہ بھون کے ذرائع کے مطابق صدر کی لڑاکا طیاروں میں پرواز ان کی مسلح افواج کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں کیونکہ وہ افواج کی سپریم کمانڈر ہیں۔
دروپدی مرمو کا انڈین ایئرفورس کے سینیئر حکام نے استقبال کیا اور انہیں رفال طیارے کی صلاحیت اور ملک کے دفاعی شعبے میں ان کے کردار کے حوالے سے بریفنگ دی۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان مئی میں ہونے والی عسکری کشیدگی تو چند دنوں میں ہی ختم ہو گئی تھی لیکن اس کے دوران طیارے مار گرائے جانے کے دعووں کی بازگشت اب بھی وقتاً فوقتاً سنائی دیتی ہے۔
پاکستان کی حکومت ہی نہیں بلکہ امریکی صدر کی جانب سے بھی متعدد بار اس جنگ کے دوران طیارے گرائے جانے کی بات کی گئی۔
گذشتہ روز ہی انہوں نے جاپان میں کاروباری رہنماؤں کے ساتھ عشائیے سے خطاب میں کہا کہ پاکستان، انڈیا جنگ کے دوران سات ’نئے، خوبصورت طیارے‘ مار گرائے گئے۔
چھ اور سات مئی کی درمیانی شب دونوں ممالک کے درمیان لڑائی کے دوران پاکستان نے رافیل سمیت پانچ انڈین طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم، انڈیا نے اس دعوے کی تردید کی۔
یہ صدر دروپدی مُرمو کا لڑاکا طیاروں کے ساتھ پہلا تجربہ نہیں۔ اس سے قبل 8 اپریل 2023 کو انہوں نے آسام کے تیزپور ایئر فورس سٹیشن سے سوخوئی-30 ایم کے آئی لڑاکا طیارے میں اڑان بھری تھی۔
سابق صدور اے پی جے عبدالکلام اور پرتھبھا پٹیل نے بھی اسی طیارے میں پرواز کی تھی۔ عبدالکلام نے 8 جون 2006 کو اور پرتھبھا پٹیل نے 25 نومبر 2009 کو لوہیگاؤں ایئر فورس سٹیشن سے سوخوئی-30 ایم کے آئی میں سفر کیا۔
رفال لڑاکا طیارے، جو فرانسیسی ایرو سپیس کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کے تیار کردہ ہیں، 27 جولائی 2020 کو فرانس سے انڈیا پہنچے۔ ان طیاروں کو ستمبر 2020 میں ہریانہ کے املہ ایئر فورس سٹیشن پر انڈین فضائیہ میں باقاعدہ شامل کیا گیا تھا۔
رفال طیارہ 10 ٹن وزنی، دو انجن والا ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے، جو فضائی لڑائی اور زمینی حملوں کے لیے 30 ملی میٹر توپ، فضائی میزائل، لیزر گائیڈڈ بم اور کروز میزائلوں سے لیس ہے۔ حالیہ کشیدگی سے قبل انڈیا کے پاس فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن سے خریدے گئے 36 رافیل طیارے تھے۔

 

شیئر: