بالی وڈ کی گلیمر سے بھرپور دنیا میں کئی اداکار اپنی قسمت آزمانے آتے ہیں لیکن سٹارڈم اور شہرت ہر ایک کے نصیب کا حصہ نہیں بنتی۔ اکثر اداکار مایوس ہو کر میدان چھوڑ جاتے ہیں یا پھر کسی نہ کسی تنازعے کا شکار ہو جاتے ہیں جو بالی وڈ کے اس سفر میں آخر تک ان کا پیچھا کرتا ہے۔
شائنی آہوجا کا شمار بھی ایسے ہی اداکاروں میں ہوتا ہے جو بالی وڈ میں قدم رکھتے ہی چھا گئے لیکن سٹار بننے سے پہلے ہی انہیں اس جگمگاتی دنیا کو خیرباد کہنا پڑا۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق شائنی آہوجا کا موازنہ کبھی اپنے دور کے اداکاروں جان ابراہم، کے کے مینن اور کنگنا رناوت سے کیا جاتا تھا لیکن ایک گھناؤنے جرم میں ملوث پانے پر انہیں جیل کی سزا ہوئی اور ان کا کیریئر اچانک اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں
-
’بہت زبردست‘: بالی وڈ اداکارہ ملائکہ اروڑا 50 سال کی ہو گئیںNode ID: 896425
شائنی آہوجا نے اگرچہ انجینیئرنگ کے شعبے میں تعلیم حاصل کی لیکن تھیٹر کا شوق انہیں اداکاری کی طرف لے آیا۔ جلد ہی وہ بڑے کمرشلز میں نظر آنا شروع ہوئے اور ٹیلی ویژن سکرین کا ایک جانا پہچانا چہرہ بن گئے۔
دہلی سے تعلق رکھنے والے شائنی آہوجا کو ڈائریکٹر سدھیر مشرا نے فلموں میں کام کرنے کا چانس دیا تھا اور پہلے سال میں ہی ان کی چار ڈیبیو فلمیں ریلیز ہوئیں جو کسی بھی نئے آنے والے اداکار کے لیے غیر معمولی سمجھا جاتا ہے۔
فلم گینگسٹر سے شائنی آہوجا کو بالی وڈکی دنیا میں شہرت ملی جو کنگا رناوت کی بھی پہلی فلم تھی، باکس آفس پر بھی یہ فلم کامیاب قرار دی گئی۔
اس کے بعد شائنی آہوجا مشہور فلموں ’وہ لمحے‘، ’لائف ان اے میٹرو‘، اور ’بھول بھلیاں‘ میں نظر آئے اور ان کا شمار قابل اداکاروں میں ہونے لگا۔
لیکن 2009 میں ان کے کیریئر کو اچانک دھچکا لگا جب 19 سالہ ملازمہ سے زیادتی کے الزام میں انہیں گرفتار کیا گیا۔ کئی ماہ بعد انہیں ضمانت پر رہائی ملی لیکن دہلی سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
Just came to know Shiney Ahuja
Lives in Phillipines
Turned 50 in July and does Garments business pic.twitter.com/f1qOxIYjNi— Oxygen (@WhateverVishal) October 27, 2025
اگرچہ شکایت کنندہ نے 2011 میں اپنا بیان واپس لے لیا تھا لیکن ممبئی کی عدالت نے شائنی آہوجا کو گھناؤنے جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سات سال قید کی سزا سنا دی۔
عدالت کا فیصلہ میڈیکل رپورٹ، ڈی این اے شواہد اور متاثرہ خاتون کی ابتدائی درخواست پر مبنی تھا۔
شنائی آہوجا نے عدالتی فیصلے کے خلاف بمبئی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی اور انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر بالی وڈ میں کم بیک کی کوشش کی اور 2015 میں انیس بزمی کی فلم ’ویلکم بیک‘ سے اپنے کیریئر کا دوبارہ آغاز کیا۔
اگرچہ یہ فلم ہٹ تھی اور شائقین کو بھی پسند آئی لیکن فلم انڈسٹری میں ان کے کیریئر کو نہ بچا سکی، اور بالی وڈ میں یہ ان کی آخری فلم بن کر رہ گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شنائی آہوجا کے کیس سے متاثر ہو کر ڈائریکٹر اجے بہل نے ’سیکشن 375‘ کے نام سے ڈارمہ بنایا جس میں اکشے کھنہ نے ملزم اور رچا چڈھا نے وکیل کا کردار ادا کیا۔
حال ہی میں شنائی آہوجا کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ وائرل ہے جس میں بتایا ہے کہ وہ فلپائن میں رہائش پذیر ہیں اور گارمنٹس کا کاروبار کرتے ہیں۔











