Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہری تجربات ’ناقابل قبول‘، ایٹمی بم حملوں میں بچ جانے والے جاپانیوں کا صدر ٹرمپ کو خط

جوہری بم حملوں میں زندہ بچ جانے والے نوبیل امن انعام یافتہ جاپانیوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے نیوکلیئر ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کے اعلان کو ’صریحاً ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے دوران ایٹمی حملوں میں بچ جانے والے افراد جاپان میں ’ہیباکوشا‘ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، اور جو کئی سال نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی تکلیف کا بھی شکار رہے ہیں۔
خیال رہے کہ دوسری جنگ عظیم میں امریکہ نے جاپان کے علاقوں ہیروشیما اور ناگاساکی پر دو جوہری بم پھینکے تھے جس کے نتیجے میں دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
جمعرات کو صدر ٹرمپ نے محکمہ دفاع پینٹاگون کو جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کے احکامات جاری کیے تھے جس کے ردعمل میں نوبیل امن نعام یافتہ تنظیم نیہون ہیدانکیو نے جاپان میں امریکی سفارتخانے کو احتجاجی خط بھیجا ہے۔
زندہ بچ جانے والوں پر مشتمل تنظیم کی جانب سے بھیجے گئے خط میں صدر ٹرمپ کے احکامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دیگر ممالک کی کوششوں کے مترادف ہیں جو ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر ایک پرامن دنیا کےلیے کوشاں ہیں۔
ناگاساکی کے میئر نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے احکامات نے دنیا بھر کے لوگوں کی کوششوں کو پامال کیا جنہوں نے ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر دنیا کے وجود کا احساس دلانے کے لیے انتھک کوششیں کیں۔
میئر شیرو سوزوکی نے جمعرات کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم کے ٹرمپ کو امن ایوارڈ کے لیے نامزد کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر جوہری ہتھیاروں کا تجربہ فوری طور پر شروع کیا جاتا ہے تو کیا (صدر ٹرمپ) امن کے نوبیل انعام کے لیے نااہل نہیں ہو جائیں گے؟
نیہون ہیدانکیو تنظیم کو 2024 میں امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا۔ اس موقع پر تنظیم کے ارکان نے تمام ممالک سے جوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
دو دیگر گروپس نے بھی احتجاجی بیان جاری کیا ہے جس میں کسی قسم کے ایٹمی تجربات نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہیروشیما کانگرس اور ہیروشیما پریفیکچر فیڈریشن نے بھی مشترکہ خط جاپان میں امریکی سفارتخانے کو بھجوایا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ’جوہری ہتھیاروں کی غیر انسانی نوعیت ہیروشیما اور ناگاساکی میں ہونے والی تباہی سے واضح ہے۔‘
امریکہ نے 6 اگست 1945 کو ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا تھا اور پھر تین بعد دوسرا بم ناگاساکی پر گرایا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد ہی جاپان نے ہتھیار ڈال دیے جس کے نتیجے میں دوسری جنگ عظیم اپنے اختتام کو پہنچی۔
 تقریباً 140,000 لوگ ہیروشیما میں اور 74,000 کے قریب ناگاساکی میں ہلاک ہوئے جن میں سے متعدد کی موت تابکاری کے اثرات سے ہوئی۔

 

شیئر: