بنگلہ دیش کا گذشتہ برس لُوٹا ہوا اسلحہ واپس کرنے پر نقد انعام دینے کا اعلان
بنگلہ دیش کا گذشتہ برس لُوٹا ہوا اسلحہ واپس کرنے پر نقد انعام دینے کا اعلان
بدھ 5 نومبر 2025 14:58
بنگلہ دیش نے بدھ کو گذشتہ برس کی بغاوت کے دوران لوٹی گئیں مشین گنز، رائفلز اور پستول جمع کرانے پر نقد انعامات دینے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اہم عام انتخابات سے قبل سینکڑوں ہتھیار واپس حاصل کیے جا سکیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کہا ہے کہ تخمینوں کے مطابق اگست 2024 کی خونی بغاوت کے دوران پولیس کے اسلحہ خانوں سے تقریباً چھ ہزار ہتھیار چوری کیے گئے تھے۔ اس بغاوت کے نتیجے میں اُس وقت کی وزیرِاعظم شیخ حسینہ کی سخت گیر حکومت کا خاتمہ ہوا تھا۔
پولیس ترجمان اے ایچ ایم شہادت حسین کے مطابق اس وقت 1300 سے زائد ہتھیار لاپتہ ہیں۔
پولیس نے ان ہتھیاروں کی واپسی پر انعامات کی فہرست جاری کی ہے، جس کے مطابق ایک لائٹ مشین گن کی واپسی پر چار ہزار ڈالر سے زائد، ایک اسالٹ رائفل پر 800 ڈالر اور شاٹ گن یا پستول پر 400 ڈالر تک انعام دیا جائے گا۔ گولہ بارود جمع کرانے پر بھی نقد رقم دی جائے گی۔
شہادت حسین نے کہا کہ ’بنگلہ دیش پولیس مکمل رازداری کی ضمانت دیتی ہے‘، اور عوام سے اپیل کی کہ وہ ہتھیار پولیس کے حوالے کریں۔
شیخ حسینہ کے جلاوطنی اختیار کرنے کے بعد سے بنگلہ دیش سیاسی انتشار کا شکار ہے، جبکہ فروری 2026 میں متوقع عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان اقتدار کی کشمکش جاری ہے۔
ڈھاکا میں قائم حقوقِ انسانی کی تنظیم ’ادھیکار‘ کے مطابق بغاوت کے بعد سے اب تک سیاسی تشدد میں قریب 300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ہجوم کے تشدد کے واقعات میں مزید 150 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
پولیس ترجمان اے ایچ ایم شہادت حسین کے مطابق اس وقت 1300 سے زائد ہتھیار لاپتہ ہیں۔ (فائل فوٹو: بی ڈی نیوز 24)
دوسری جانب تفتیش کار 18 اکتوبر کو ملک کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے کارگو کمپلیکس میں لگنے والی تباہ کن آگ کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش ایئر لائنز (بیمن) کی سینیئر اہلکار بشریٰ اسلام نے اے ایف پی کو بتایا کہ تفتیشی ٹیم کو اس آگ سے محفوظ رہنے والے ایک لاکر کا ٹوٹا ہوا تالا ملا ہے، جو اسلحے کے ساتھ سونا اور ہیروں جیسی قیمتی اشیا رکھنے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
بشریٰ اسلام نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ ’ کتنے ہتھیار غائب ہوئے ہیں، اگر ہوئے بھی ہوں۔ ‘
ایک سینیئر پولیس افسر، جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، نے بتایا کہ ٹیم نے آگ کے بعد لاکر کا معائنہ کیا تھا۔
شیخ حسینہ کے جلاوطنی اختیار کرنے کے بعد سے بنگلہ دیش سیاسی انتشار کا شکار ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انہوں نے کہا کہ ’چند دن بعد لاکر کھلا ہوا ملا۔‘
حکومت کا کہنا ہے کہ آگ کی وجوہات جانچنے کے لیے غیرملکی ماہرین کی مدد حاصل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔