نیشنل سینٹر کا کہنا ہے’ کچھووں کے بارے میں سینٹر کو اطلاع ملی تھی کہ خلیج عرب کے ساحل پر دوکچھووں کو دیکھا گیا ہے جن کی حالت انتہائی خراب ہے۔‘
اطلاع ملتے ہی سینٹر کی امدادی ٹیمیں وہاں پہنچ گئیں جنہوں نے دونوں کچھووں کو طبی ضوابط پر عمل کرتے ہوئے انتہائی محفوظ طریقے سے سینٹر کے کلینک منتقل کردیا۔
ابتدائی طبی معائنے کرنے پر معلوم ہوا کہ کچھوے بیکٹریا کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ زیر آب نہیں جاسکتے، علاوہ ازیں انہیں چلنے میں بھی انتہائی دشواری کا سامنا ہے۔
بڑے سر والا کچھوا عالمی سطح پر نادر مانا جاتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
صحت یابی کے بعد کچھووں کو جزیرے کے محفوظ پانیوں میں چھوڑنے سے قبل ان کی نگرانی کے لیے ’اے آر جی او ایس‘ سسٹم نصب کیا گیا تاکہ ان کی موومنٹ پرنظر رکھی جاسکے۔
بڑے سر والا کچھوا عالمی سطح پر نادر مانا جاتا ہے، اس کی نسل ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ کچھوے گہرے پانیوں میں تیرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
یہ کچھوے گہرے پانیوں میں بھی بخوبی تیرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ ہرے رنگ والا کچھوا عام ساحلی علاقوں میں پایا جانے والا ہے جو ساحلی توازن کے لیے اہم ہوتا ہے۔