طائف کے قریب جھیل طمیہ جس کا پانی موسمی اثرات سے رنگ بدلتا ہے
اس جھیل کا شمار مملکت میں منفرد اور نمایاں ارضیاتی تشکیلات میں ہوتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں مکہ ریجن کے پہاڑی سلسلے طائف کے شمال مشرق میں جھیل طمیہ کا شمار مملکت میں منفرد اور نمایاں ارضیاتی تشکیلات میں ہوتا ہے، یہ جھیل ’حرۃ کشب‘ میں واقع ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کےمطابق یہ جھیل آتش فشانی چٹانوں کے درمیان ایک گڑھے کی صورت میں موجود ہے اور صدیوں سے ہونے والی ارضیاتی تبدیلیوں کا مظہر ہے۔

معروف تاریخ داں محمد المسعود کا کہنا ہے ’طمیہ جھیل اپنی ارضیاتی ساخت کی وجہ سے جزیرہ نما عرب میں ٹھنڈے آتش فشانوں پر تحقیق کرنے والوں کے لیے ایک کھلا و منفرد مقام ہے۔‘
بارش کا پانی وقتا فوقتا آتش فشانی گڑھے میں جمع ہونے اور موسمی حالات کے اثرات سے رنگ بدل لیتا ہے جبکہ گڑھے کے اطراف میں سفید نمک کی تہہ ایک منفرد شکل اختیار کرگئی ہے جو اس مقام کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک ہے۔
محمد المسعود کا مزید کہنا تھا ’ طمیہ جھیل کی اہمیت کے دیگر پہلو بھی ہیں جن کی وجہ سے یہ جھیل کافی مشہور ہے۔‘

’اس جھیل سے قدیم و غیرمعمولی کہانیاں بھی جڑی ہوئی ہیں جو نسل در نسل تاریخی ورثے کے طور پر منتقل ہوتی آئی ہیں۔‘
سعودی تاریخ دان المسعود کا کہنا تھا’ قدرتی مقامات اور فطرت پر ریسرچ اور سیاحت کے شوقین افراد کے لیے یہ علاقہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔‘
