میٹھے مشروبات پر نئی ٹیکس پالیسی کا اطلاق یکم جنوری 2026 سے
سعودی وزیر کا کہنا ہے نئی ٹیکس پالیسی کا مقصد صحت عامہ کا تحفظ ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے کہا ہے کہ ’میٹھے مشروبات پر سلیکٹیو ٹیکس سے متعلق نئی پالیسی کا اطلاق یکم جنوری 2026 سے کیا جائے گا۔‘
عکاظ کے مطابق انہوں نے کہا کہ’ گزشتہ عرصے میں اس شعبے سے وابستہ صنعت کاروں کی جانب سے اس اہم مسئلے اٹھایا جا رہا تھا۔‘
بندر الخریف کا مزید کہنا تھا ’مشروبات پر شوگر ٹیکس کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزارتِ خزانہ، زکوۃ و ٹیکس اتھارٹی، کسٹمز اور وزارت صحت کے درمیان بات چیت کا تجربہ مثبت رہا۔‘
انہوں نے زور دیا کہ’ نئی ٹیکس پالیسی کا مقصد صحت عامہ کا تحفظ اور چینی کی کھپت کو کم کرتے ہوئے توازان قائم کرنا ہے۔‘
ٹیکس پالیسی میں تبدیلیاں متعلقہ اداروں کے ساتھ اتفاق کے بعد کی گئی ہیں۔ اس حوالے سے خلیجی ممالک کی سطح پربھی رابطہ کاری کی گئی۔
وزیر صنعت نے کہا ’میں ایک زمانے میں صنعتکار تھا۔ اس امر سے بھی بخوبی واقف ہوں کہ اس شعبے کے بہت مسائل ہوتے ہیں لیکن مملکت نے گزشتہ برسوں میں چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے نجی شعبے کے ساتھ بھرپورتعاون کیا۔‘
واضح رہے گزشتہ اکتوبر میں خلیج تعاون کونسل کی مالیاتی و اقتصادی تعاون کمیٹی نے چینی والے مشروبات پر ’منتخب ٹیکس‘ لگانے کے طریقہ کار میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا جو مشروبات میں چینی کی مقدار سے طے کیا جائے گا۔
