سعودی ٹیکس اینڈ کسٹمز اتھارٹی نے مشروبات پر ایکسائز ڈیوٹی کے ضوابط میں تبدیلی کی تجویز پیش کی ہے۔
اتھارٹی کا کہنا ہے مشروبات جن میں چینی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہو ان پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کردی جائے۔
مزید پڑھیں
-
گھریلو اور سادہ مشروبات جو پُرسکون نیند کے لیے مفید ہو سکتے ہیںNode ID: 885159
عکاظ کے مطابق اتھارٹی کا کہنا ہے’ مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں صحت مند معاشرے کی تعمیر کرنا شامل ہے۔‘
ویژن کے اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے نئے ضوابط مرتب کیے گئے ہیں جن میں ایسے مشروبات جو انسانی صحت کے لیے مفید ہوں انہیں فروغ دینے کے لیے ان پر ایکسائز ڈیوٹی ختم یا کم کی جائے تاکہ لوگ مضر صحت کی جگہ مفید مشروبات کا استعمال زیادہ کریں۔
یہ بھی تجویز ہے کہ وہ مشروبات جو چینی سے خالی ہوں یا جن میں چینی کا تناسب ہر 100 لٹر میں 5 گرام ہو ان پر فی لٹر ایکسائز ڈیوٹی صفر کردی جائے۔
تجویز کے مطابق ایسے مشروبات جن میں فی لٹر چینی کا تناسب 7.99 گرام ہو ان پرفی لیٹر ڈیوٹی 0.79 ریال کی جائے۔ اسی تناسب سے وہ مشروبات جن میں فی لٹر چینی کا تناسب 8 گرام یا اس سے زیادہ ہو ان پر ٹیکس 1.09 ریال فی لٹر کیا جائے۔

تجاویز میں مزید کہا گیا کہ امپورٹرز کو بھی اس امر کا پابند کیا جائے کہ وہ اپنی مصنوعات کو مارکیٹ کرنے سے قبل نگران ادارے میں نمونے جمع کرائیں تاکہ انکا لیبارٹری تجزیہ کرنے کے بعد این او سی جاری کیا جائے۔
یاد رہے کہ مملکت میں دسمبر 2019 سے میٹھے مشروبات اور کولڈ ڈرنکس پر 50 فیصد تک ٹیکس جبکہ انرجی ڈرنکس پر 100فیصد ٹیکس عائد ہے۔