Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون کو بلیک میل کرنے کا الزام، سرکاری ہسپتال کا سی سی ٹی وی آپریٹر گرفتار 

ملزم ہسپتال میں سی سی ٹی وی کیمروں کے آپریٹر کے طور پر ڈیوٹی دے رہا تھا: فائل فوٹو پکسابے
نیشنل سائبر کرائم انوسٹگیشن ایجنسی نے پشاور کے سرکاری ہسپتال کے ملازم کو مبینہ طور پر خاتون کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
حکام کے مطابق ملزم نے خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر ذاتی ویڈیو منگوائیں اور پھر ان ویڈیوز کے ذریعے بلیک میل کرتا رہا۔
حکام نے بتایا کہ خاتون کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی جس کے بعد تفتیش کا عمل شروع کیا گیا۔ ملزم کے قبضے سے فون اور دیگر شواہد برآمد کیے گئے جس کی مدد سے خاتون کو بلیک میل کرتا تھا۔ 
ملزم کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ خاتون سے 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہا تھا۔  حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے پیسے نہ دینے کی صورت پر ذاتی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی دھمکی دی۔ 
سائبر کرائم انسوسٹگیشن حکام کے مطابق ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے خاتون کے ذریعے ملاقات کے بہانے بلایا گیا تھا۔ 
تفتیش کے دوران ملزم کا بیان ریکارڈ کیا گیا جس میں اس نے اعتراف جرم کیا۔  
سائبر کرائم حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم پشاور میں دل کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں سی سی ٹی وی کیمروں کے آپریٹر کے طور پر ڈیوٹی دے رہا تھا۔
ملزم کے ذاتی موبائیل سے مزید ویڈیوز بھی برآمد کی گئی ہیں جنھیں ڈیجیٹل فرانزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔
ہسپتال کا موقف 
پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سائبر کرائم کیس میں گرفتار ملزم ذاتی نوعیت کے کیس میں گرفتار ہوا ہے جس کا ہسپتال یا انتظامی نظام سے کوئی تعلق نہیں۔
ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں نصب کیمرے صرف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے لگائے گئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملازم کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے جس کے خلاف ہسپتال کے قواعد و ضوابط کے مطابق محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

 

شیئر: