سینسر سے لیس کیپ میں اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)
حدود الشمالیہ یونیورسٹی میں نرسنگ کالج کی سعودی طالبہ نے سمارٹ میڈیکل ڈیوائس کی ایجاد میں کامیابی حاصل کر لی جسے ’برین گارڈ‘ کا نام دیا ہے۔
یہ ڈیوائس سینسر سے لیس ایک ایسا کیپ ہے جو اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مریض کے نیورولوجیکل انڈیکیٹرز کی مانیٹرنگ اور ان کا تجزیہ کرتا ہے تاکہ دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کا جلد پتے لگایا جا سکے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی طالبہ غیدا الشھرانی‘ کو یونیورسٹی کے انوینشن ہیکاتھون میں ان کی ایجاد کو پہلی پوزیشن دی گئی ہے۔
غیدا الشھرانی کا کہنا تھا’ انہیں اس ایجاد کا خیال مریضوں کو دیکھ کرآیا۔ برین گارڈ میں مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس میں نصب انتہائی حساس سینسرز انسانی اعصاب میں ہونے والی تبدیلیوں کو فوری ریکارڈ کرکے قبل از وقت ہونے والی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں مطلع کردیتے ہیں جس سے معالج کو مریض کی کیفیت کو سمجھنے میں آسانی ہو جاتی ہے۔
Caption
انہوں نے بتایا’ ایجاد کو رجسٹرکرانے کےلیے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا ہے تاہم اسے مزید بہتربنانے کے لیے بھی کوشاں ہوں۔‘
انہوں نے گورنر شمالی حدود ریجن شہزادہ فیصل بن خالد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس ایجاد کی بھرپور حوصلہ افزائی کی علاوہ ازیں یونیورسٹی اور دیگر اداروں کا بھی شکریہ ادا کیا جن کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہ تھا۔