سعودی وزیر سیاحت کا ریاض سے حائل تک تاریخی مقامات کا دورہ
شمالی ٹریل، سعودی عرب کے ونٹر پروگرام کا حصہ ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیرِ سیاحت احمد الخطیب نے حال ہی میں شمال میں ریاض سے حائل تک ٹریلز کا دورہ کیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، شمالی ٹریل، سعودی ونٹر پروگرام کا حصہ ہے جس پر قدرتی اور تاریخی نشاناتِ امتیاز ہیں جو مملکت کے کئی حصوں میں سے گزرتے ہیں۔
احمد الخطیب نے اپنے دورے کا آغاز ثادق گورنریٹ سے کیا جہاں انھیں مختلف سائٹس کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ان میں غمرہ کا گاؤں شامل تھا۔
انھوں نے گاؤں میں نجد کے سٹائل والے مٹی کے بنے ہوئے گھر دیکھے، پرانی گلیوں کا معائنہ کیا اور مساجد میں گئے جو اس علاقے کی تاریخی سائٹس کا خاصہ ہیں۔
وزیر نے ریاض کے شمال میں جیوپارک کا بھی دورہ کیا جہاں انھوں نے وادیوں اور پہاڑوں کی قدرتی بناوٹ کو بھی دیکھا۔

یہ پارک یونیسکو کا تسلیم شدہ عالمی جیوپارک ہے جس کا انتظام اور بندوبست ’ویجیٹیشن کوور ڈیولپمنٹ‘ کے لیے قائم قومی مرکز کے پاس ہے۔
پارک کا دورہ کرنے کے بعد وزیرِ سیاحت دیہی علاقوں سے گزرتے ہوئے قصیم کے علاقے میں گئے جہاں انھوں نے زراعت سے وابستہ مختلف سیاحتی مقام دیکھے۔
الخطیب نے بریدہ میں البستان کا بھی دورہ کیا اور کلچرل ہرٹیج سنٹر بھی گئے جو مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے دلچپسی کا ایک اہم سیاحتی مقام ہے۔

وزیرِ سیاحت کے دورے کا اختتام حائل کے تاریخی پہاڑی علاقے میں ہوا۔
وہ اس دورے میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی مختلف سائٹوں پر بھی گئے جن میں جبل ام سنمان خاص طور پر اہم ہے اور جہاں پتھروں پر لکھی گئی دس ہزار پرانی تحریریں ملی ہیں۔
اجا کے پہاڑی علاقے اور صحرا کے خون گرما دینے والے تجربات بھی وزیرِ سیاحت کے دورے کا حصہ تھے۔ وہ الدیدحان ریزرو بھی گئے اور اسلام سے پہلے زمانے کے مشہور قبائلی رہنما اور شاعر حاتم طائی کے گھر پر بھی کچھ دیر رُکے۔
