Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرندوں کی طرح غوطہ لگانے والا ڈرون ’’سی گلائیڈر ‘‘

امریکہ--- امریکہ میں نیول ریسرچ لیباریٹری کے ماہرین نے پیلی کان اور دیگر آبی پرندوں سے متاثر ہوکر ایک ڈرون بنایا ہے جو پانی میں غوطہ لگا کر دوبارہ فضا میں پرواز کرسکتا ہے۔اسے اڑنے والے ’’سی گلائیڈر ‘‘کا نام دیا گیا ہے ۔ اس کے ایک نمونے کا کامیاب تجربہ بھی کیا گیا ہے۔ چھوٹے تجرباتی گلائیڈ رسے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہونے کے بعد اگلے برس اس کا بڑا یعنی فل اسکیل ماڈل تیار کیا جائے گا۔30 کلوگرام وزنی ’’سی گلائیڈر ‘‘ ڈرون 150 میل تک کا فاصلہ طے کرسکے گا جبکہ ضرورت پڑنے پر پانی میں جاکر کسی آبدوز کا روپ اختیار کرلے گا۔تکنیکی طور پر اڑنے اور تیرنے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ کسی مشین کو ایک ساتھ دونوں کام انجام دینے کے قابل بنانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔ اس ’’سی گلائیڈر ‘‘ کا ایک ظاہری استعمال تو دشمن کی جاسوسی ہی سمجھ میں آتا ہے لیکن اسے سمندری تحقیق اور وسائل کی تلاش کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ سمندری حادثات اور تیل بردار جہازوں کے رساؤ کا فوری پتا لگانے میں بھی غوطہ خور ڈرون بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

شیئر: