Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روی شاستری نے گزشتہ سال تقرری نہ ہونے کا بھر پور انتقام لے لیا

 
ممبئی: کرکٹ حلقوں کا کہنا ہے کہ روی شاستری نے گزشتہ سال کوچ کے طور پراپنی تقرری نہ ہونے کا بھر پور انتقام لیتے ہوئے کرکٹ مشاورتی کمیٹی کے ساتھ بورڈ حکام اور سپریم کورٹ کی انتظامی کمیٹی کی ساکھ بھی خاک میں ملاتے ہوئے ایک تیر سے کئی شکار کر لئے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ سال جب ہندوستانی ٹیم کے لئے نئے کوچ کا انتخاب ہونے والا تھا تو روی شاستری کو سب سے مضبوط امیداوار کی حیثیت حاصل تھی۔سچن ٹنڈولکر، گنگولی اور وی ایس لکشمن جیسے بڑے سابق کھلاڑیوں پر مشتمل بورڈ کی کرکٹ مشاورتی کمیٹی نے نئے کوچ کے طور پر انل کمبلے کے نام کا اعلان کیا تو سب کو حیرت سے دوچار ہونا پڑا تھا ۔ روی شاستری نے اس پر ڈھکے چھپے لفظوں میں تنقید کی تاہم ان کے پاس خاموشی کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔اب انل کمبلے اور کوہلی میں اختلافات کے نتیجے میں کمبلے کے مستعفی ہو نے کے بعد روی شاستری نے ہیڈ کوچ بنتے ہی کام دکھا دیا۔مبصرین کا کہنا تھا کہ شاستری نے اس معاملے میں کوئی دیر نہیں کی اور سپورٹنگ اسٹاف کے طور پرظہیر خان اور راہول دراوڈ کی تقرری کو ٹھکراتے ہوئے سب کو نیچا دکھا دیا ۔ کرکٹ حلقوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں بورڈ اور اس کی انتظامی کمیٹی نے بھی کمزوری کا مظاہرہ کیا اور اپنے ساتھ مشاورتی کمیٹی کے ارکان کی ساکھ بھی تباہ کردی جبکہ ظہیر اور دراوڈ کو بھی خفت سے دوچار کردیا۔سوال یہ ہے کیا یہ تقرریاں ہوا میں ہوئی تھیں کہ بورڈ اور انتظامی کمیٹی نے انہیں یوں فوری طور پر واپس لے لیا ۔اس قسم کے تمام اقدامات تمام فریقین کے مشورے سے ہوتے ہیں اور یقینی طور پر شاستری کی تعیناتی اور ان کنسلٹنٹس کے حوالے سے بھی ایسا ہی ہوا ہوگاتاہم بورڈ کی کارروائی نے ایک بڑا سوالیہ نشا ن کھڑا کردیا ہے۔ اب یہ سلسلہ رکتا نظر نہیں آتا اورسب سے پہلے مشاورتی کمیٹی کی جانب سے ہی کوئی کارروائی ہوگی۔
 

شیئر: