Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امیر قطر کا خطاب تضادات کا مجموعہ ، کھوکھلے دعوؤں کے سوا کچھ نہیں، تجزیہ نگار

ریاض------ سیاسی تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے گزشتہ شب اپنے خطاب میں قطری شہریوں سمیت خلیجی شہریوں کو بھی مایوس کر دیا۔ امیر قطر کا خطاب سیاسی خود کشی کے مترادف ہے۔ خطاب میں کھوکھلے دعوؤںکے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دوحہ دہشت گردی کی سرپرستی پر مسلسل اصرار کر رہا۔ ماہرین نے کہا کہ امیر قطر کے خطاب کے بعد دوحہ نے گویا شدت پسندی کے کیمپ میں جانا پسند کر لیا او راسی کی زبان بول رہا ہے۔ امیر قطر کا خطاب تضادات کا مجموعہ ہے۔ شیخ تمیم نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ برادر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت قابل قبول نہیں حالانکہ قطر متعدد مرتبہ نہ صرف بحرین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر چکا ہے بلکہ بحرین کے امن و استحکام کو نشانہ بھی بنا چکا ہے۔ وہ امارات کے اندرونی معاملات میں بھی مداخلت کر چکا ہے۔ قطر اخوان المسلمین کی مالی اعانت کر کے اسے اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتا رہا ہے۔ سعودی عرب کے امن و استحکام کو نشانہ بنانے کی کئی کوششیں کر چکا ہے۔ وہ ایک طرف حو ثی باغیو ں کی سرکوبی کیلئے قائم عرب اتحاد کا حصہ ہے دوسری طرف وہ حوثی باغیوں کی مالی مدد بھی کرتا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امیر قطر کا خطاب دیکھنے سے انداز ہ ہو تا ہے کہ یہ خطاب ریکارڈڈ تھا۔ واضح نظر آ رہا تھا کہ وہ آٹو کیو سے پڑھ رہے ہیں۔ چہرے کے تاثرات جامد تھے اور خود خطاب کا متن بھی باہم مربوط نہیں تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ یہ خطاب کسی اور نے تحریر کیا ہے۔ خود شیخ تمیم کے چہرے سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ بہت زیادہ پریشان اور تھکاوٹ کا شکار ہیں۔ ایک تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ شیخ تمیم کے خطاب کا اصل مقصد قطری عوام کو گمراہ کرنا ہے۔ خلیجی بحران کے آغاز سے بعد امیرقطر پہلی مرتبہ خطاب کر رہے تھے۔ قطری عوام کو امید تھی کہ امیر موجودہ بحران کے حل کے بارے میں کوئی ٹھوس لائحہ عمل بتاتے۔ ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ امیر قطر کے خطاب کا متن فلسطینی مشیر عزمی بشارہ نے لکھا ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ امیر قطر کے پیچھے ان کے والداور پڑدادا شیخ حمد بن عبداللہ کی تصویر تھی۔ ان کے دادا شیخ خلیفہ بن حمد کی تصویر غائب تھی۔ واضح رہے کہ شیخ تمیم کے والد شیخ حمد نے اپنے والد شیخ خلیفہ پر شب خون مارا تھا۔ شیخ تمیم نے اپنے خطاب میں ثالثی کا کردار ادا کرنے پر امیر کویت شیخ صباح الاحمد کا شکریہ ادا کیا۔ عجیب بات یہ ہے کہ امیر کویت کا شکریہ ادا کرنے میں اس قدر تاخیر کیوں کی گئی۔ امیر قطر نے اپنے خطاب میں بار بار محاصرہ اور ناکہ بندی کا لفظ استعمال کیا۔ اس کی وجہ رائے عامہ کی ہمدردی سمیٹنا ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ قطع تعلق کی وجہ سے قطر پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ بعد ازاں انہوں نے قطری عوام اور غیر ملکیوں کا بحران میں ڈٹ جانے پر شکریہ ادا کیا۔ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ جب قطر کی معیشت پر کوئی فرق نہیں پڑا تو شکریہ کس بات پر ادا کیا جا رہا ہے۔

شیئر: