Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر مملکت کیخلاف حوثیوں کا حامی بن گیا، پرانی سازشیں طشت از بام

مکہ مکرمہ- - - - -  -معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قطری حکام نے سعودی عرب کے خلاف حوثیوں کی بھرپور مدد کا فیصلہ کر لیا۔ قطر کھلم کھلا حوثیوں کا حامی بن گیا۔ قطر نے اس طرح سعودی عرب کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ قطری حکام ایرانیوں کے تعاون و اشتراک سے یمن میں تخریبی کارروائیوں کی سازشیں بھی تیار کر رہے ہیں۔ اس سے قبل قطری حکام درپردہ سعودی عرب اور عرب اتحاد کے خلاف سازشیں کرتے رہے ہیں۔ انہو ں نے امارات اور مملکت کے خلاف 4گھناؤنے جرائم میں خطرناک کردار ادا کیا تھا۔ اس کی حقیقت بھی طشت ازبام ہوگئی ہے۔ یمن کے علاقے مارب میں اماراتی فوجی کیمپ پر حوثی باغیو ں نے اچانک حملہ کر کے 45اماراتی فوجیوں کو شہید کر دیا تھا۔ یہ واقعہ 4دسمبر 2015ء کو پیش آیا تھا۔ اس موقع پر توجہ دلائی گئی تھی کہ اماراتی فوجی کیمپ اور اسلحہ کے گودام کی رپورٹ حوثیوں کو اندر سے کی گئی ہے۔ اب یہ بات ثابت ہو گئی کہ اس وقت عرب اتحاد میں شامل قطر نے ہی حوثیوں کو اس کی اطلاع دی ہو گی۔ پھر 14دسمبر 2015ء کو تعز میں سعودی افسر عبداللہ السھیان او راماراتی افسر سلطان القطبی کو شہید کیا گیا تھا ۔ اس کی بابت بھی غداری کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ آگے چل کر 9اکتوبر 2016ء کو جدہ کے الجوہرہ اسٹیڈیم کے باہر داعش کے دہشت گرد حملے کی سازش کو ناکام بنایا گیا تھا۔ اس وقت اسٹیڈیم میں امارات اور سعودی عرب کی قومی فٹبال ٹیمیں موجود تھیں۔ یہ حملہ ٹورنامنٹ کے انعقاد سے 2دن پہلے کیا جانا تھا۔ پھر 11 اکتوبر 2016ء کو سعودی عرب نے حوثیوں کے بیلسٹک میزائل حملے کو ناکام بنایا۔ اس وقت سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے عندیہ دیا تھا کہ 9اکتوبر اور 11اکتوبر کی وارداتوں میں کوئی نہ کوئی تعلق پایا جاتا ہے۔ داعش او رحوثیوں ملیشیاؤں نے عرب اتحاد سے قطر کی غداری کے تناظر میں سعودی اماراتی مشترکہ ٹھکانوں پر 4حملے کئے۔ یہ اور ان جیسے دیگر واقعات کے تانے بانے ملانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ قطری حکام کوئی بھی ایسا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے تھے جب انہیں مملکت او رامارات کو نقصان پہنچانے کا موقع مل رہا ہو اور اس سے انہوں نے فائدہ نہ اٹھایا ہو۔

شیئر: