سعودی عرب کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر نے رواں ہفتے صرف 48 گھنٹے میں گردے کے 10 ٹرانسپلانٹ کر کے ایک عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
یہ کامیابی اعضا کے عطیہ کے عالمی دن کے موقع پر ملی ہے جو ہر سال 13 اگست کو منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد اعضا کے عطیہ کے اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
شاہ فیصل ہسپتال میں دنیا کا پہلا روبوٹک ہارٹ ٹرانسپلانٹ کامیابNode ID: 878806
ہسپتال کے آرگن ٹرانسپلانٹ سیٹنر آف ایکسی لینس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر ایحاب ابو فرحانہ نے بتایا مسلسل دو دن گردے کے 10 ٹرانسپلانٹ کیے جو ایک عالمی ریکاڈ ہے۔ یہ ایک عظیم ٹیم کے ساتھ ممکن ہوا جس کی قیادت ڈاکٹرطارق علی کر رہے تھے۔
یہ اقدام بہت سے مریضوں کےلیے ایک دروزہ کھولتا ہے جن کے پاس کوئی مناسب ڈونر نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا یہ ریکارڈ ایک ہی سینٹر میں دو دن میں اس طرح کے طریقہ کار کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ یہ سنگ میل اعضا کی پیوند کاری میں ایک عالمی رہنما کے طور پر ہستپال کی پوزیشن کو مزید مضبوط بناتا ہے۔‘
گزشتہ برس سینٹر نے 500 ٹرانسپلاٹ کی تکمیل کے ساتھ ایک سنگ میل حاصل کیا۔ یہ پروگرام 2011 میں شروع کیا گیا تھا۔
سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کے مطابق مملکت میں مرنے کے بعد اپنے اعضا عطیہ کرنے کے خواہشمند افراد کی تعداد 5 لاکھ 33 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
اس کا مقصد دوسرے مریضوں کی زندگی بچانا، ان کی صحت کی تکالیف ختم کرنا اور انہیں زندگی کے نئے مواقع کی امید دلانا ہے۔
موت کے بعد اعضا عطیہ کرنے کے خواہشمند افراد کی تعداد کے لحاظ سے سعودی دارالحکومت ریاض سرفہرست ہے جہاں تقریبا ایک لاکھ 42 ہزارعطیہ دہندگان ہیں۔ مکہ مکرمہ ایک لاکھ 15 ہزار افراد کے اپنے اعضا عطیہ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
الشرقیہ ریجن میں اعضا عطیہ کرنے کے خواہشمند افراد کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 65 ہزار تک پہنچ گئی۔ نجران میں یہ تعداد سب سے کم ایک ہزار500 ہے۔
سعودی سینٹرعلاقائی اورعالمی سطح پر اعضا کے عطیات اور ٹرانسپلاننٹیشن کے شعبے میں سائنسی تحقیق اور ڈیولپمنٹ پروگرام کی بھی سپورٹ کرتا ہے۔