سعودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم کے نام نہاد ’گریٹر اسرائیل وژن‘ کے حوالے سے دیے گئے بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ’گریٹر اسرائیل وژن‘ سے’ بہت زیادہ‘ وابستہ ہیں۔
مزید پڑھیں
-
اسرائیل غزہ شہر میں ’جارحانہ‘ دراندازی کر رہا ہے: حماسNode ID: 893312
گریٹر اسرائیل کی اصطلاح کو ایک توسیع پسندانہ وژن سمجھا جاتا ہے جس میں مشرقی یروشلم، مغربی کنارہ، غزہ، جزیرہ نما سینائی اور گولان کی پہاڑیاں حصہ ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکام کے اختیار کردہ آباد کاری اور توسیع پسندانہ نظریات اور منصوبوں کو مکمل طور پر مسترد کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ’ یہ فلسطینی عوام کا تاریخی اور قانونی حق ہے کہ وہ متعلقہ بین الاوامی قوانین کی بنیاد پر اپنی سرزمین پر آزاد اور خود مختار ریاست قائم کریں۔‘
وزارت نے بین الاقوامی برادری کو اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیوں سے خبردار کیا جو بین الاقوامی قانونی حیثیت کی بنیادوں کو نقصان پہنچا تی ہیں، ریاستوں کی خود مختاری کی صریح خلاف ورزی اور علاقائی و بین الاقومی سلامتی اور امن کوخطرے میں ڈالتی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کو کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں نئے حملے کے فریم ورک کی منظوری دی ہے۔